پنجاب گورنمنٹ محکمہ صحت کی طرف سے صوبہ بھر میں
ہیلتھ کنونشن منعقد کیے جا رہے ہیں اس سلسلے میں وزیر اعلی پنجاب نے سختی
سے ہدایات جاری کر رکھی ہیں ہیلتھ کنونشن کا مقصد غریب عوام کو صحت کی
اہمیت سے آگاہی دینا اور علاج و معالجے کی مفت سہولتیں فراہم کرنا ہے پنجاب
حکومت نے محکمہ صحت میں خاطر خواہ تبدیلیاں عمل میں لائی ہیں جن میں سب سے
اہم ہسپتالوں کے سالانہ بجٹ میں بے پناہ اضافہ کر دیا گیا ہے ادویات کی
مکمل فراہمی ہیپاٹئیٹس کے مریضوں گھر کی دہلیز پر ادویات پہنچانا قابل زکر
ہیں متعدد امراض جن میں ڈینگی ملیریا پولیو شامل ہیں ان کے مکمل خاتمہ کے
لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات گھروں میں
لگانے کے انتظامات سے والدین کو بہت بڑی پریشانی سے نجات مل گئی ہے
ہسپتالوں میں جدت اور ادویات و دیگر سروسز کا سہرا وزیر اعلی پنجاب محمد
شہباز شریف اور ان کی ٹیم صوبائی وزرا خواجہ عمران نزیر سلمان رفیق اور
سیکریٹیری ہیلتھ نجم احمد شاہ کو جاتا ہے عوام کو صحت کی بہہترین سہولیات
کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلیئے سرکاری ہسپتالوں کی حالت کو پہلے کی نسبت
بہت بہتر بنایا گیا ہے اور اس پر مزید کام ابھی جاری بھی ہے اب سرکاری
ہسپتالوں میں عالمی معیار کی سہولیات مریضوں کو فراہم کی جا رہی ہیں حکومت
نے ہر دیہی مرکز صحت پر زچہ بچہ کے فری علاج اور آپریشن کی سہولیات میسر کر
رکھی ہیں لیکن یہاں یہ بات واضح کرتا چلوں کہ حکومت کے ان احکامات پر مکمل
طور پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے خاص طور پر دیہی مرکز صحت میں بہت سی بے
قاعدگیاں اور کوتاہیاں بھی دیکھنے اور سننے کو مل رہی ہیں بہت کم دیہی مرکز
صحت ہیں جہاں آپریشن کیے جا رہے ہوں اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کے مریضوں کو
ضلعی ہسپتالوں میں بھیج دیا جاتاہے اور ہوتا یہ ہے کہ متاثرہ خواتین راستہ
میں ہی بچوں کو جنم دین دیتی ہیں بروقت طبی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے ان
کو بہت سی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس میں قصور حکومت کا نہیں
بلکہ محکمہ صحت کے انتظامی افسران کا ہے جو ایسی بے قاعدگیوں کا بروقت نوٹس
نہیں لیتے ہیں اور اگر کوئی شکایات موصول بھی ہو جائے تو وہ متاثرہ شخص کا
ساتھ دینے کے بجائے محکمہ کے اہلکاروں کی حمایت اور طرف داری شروع کر دیتین
ہیں بہرحال وزیر اعلی پنجاب نے اس شعبہ میں بہت سے انقلابی اقدامات کئے ہیں
جن کی بدولت سرکاری ہسپتال تیزی سے بہتری کی جانب جا رہے ہیں جو سہولیات
عوام کو آج سرکاری ہسپتالوں میں حاصل ہو رہی ہیں وہ کچھ عرصہ قبل میسر نہیں
تھیں دیہی علاقوں کی حاملہ خواتین کیلیئے ایمبولینس سروس ہیلپ لائن کا
اجراء ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد میں اضافہ جیسی عملی پروگراموں کے آغاز
سے حکومت پنجاب بلخصوص وزیراعلی پنجاب کی قدر و منزلت میں مزید اضافہ ہوا
ہے ہیلتھ کنونشن کا انعقاد حکومت پنجاب کا اچھا اقدام ہے جس کے تحت تحصیل
ہیڈ کوارٹر ہسپتال کلرسیداں میں بھی ہیلتھ کنونشن منعقد کیا گیا ہے جس میں
ایم پی اے حلقہ پی پی پانچ قمرالسلام راجہ سی ای او چوھدری سہیل احمد
انچارج ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارتی ڈااکٹر طاہر رضوی ایم ایس ٹی ایچ کیو گوجر خان
ڈاکٹر شاہد پرویز اور چیرمیں ایم سی کلرسیداں شیخ عبدالقدوس ٹی ایچ کیو
کلرسیداں کے تمام ڈاکٹر صاحبان تحصیل بھر کی لیڈی ہیلتھ ورکرزصحافیوں اور
عوام علاقہ کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ہے جس میں مقررین نے محکمہ صحت
اور ہسپتال میں موجود سہولیات پر روشنی ڈالی اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹی ایچ
کیو ہسپتال کلرسیداں اس وقت ضلع راوالپنڈی کے بہترین ہسپتالوں میں شامل ہے
جس کا تمام تر کریڈٹ ایم ایس ڈاکٹر ہمایوں انور میر کو جاتا ہے جنہوں نے
اپنی تعیناتی سے لیکر اب تک اس ہسپتال کو بہتر سے بہترین بنانے میں کوئی
کسر نہیں چھوڑی ہے بلڈ بینک کا قیام خواتین کیلیے فری ایمبولینس سروس
ہسپتال میں پہلی بار ملٹی نیشنل کمپنی کی ادویات کی فراہمی ان کے بہت بڑے
کارنامے ہیں ایم ایس کا شروع دن سے ہی یہ خیال تھا کہ اس ہسپہتال میں بلڈ
بینک کا قیام ضرور عمل میں لایا جائے گا اب ان کا وہ خواب پورا ہو گیا ہے
ایم ایس کی خصوصی کاوشوں کی بدولت آج ہسپتال میں ڈینٹل یونٹ آپریشن تھیٹر
مکمل طور پر فعال ہو گیا ہے جس سے غریب عوام کو بہترین طبعی سہولیات مل رہی
ہیں ڈاکٹر ہمایوں میر کا روزانہ کی بنیاد پر پورے ہسپتال کا وزٹ اس بات کا
واضح ثبوت ہے کہ وہ ہسپتال کے معاملات ما تحت عملہ سے معلوم کرنے کے بجائے
خود دیکھنے کو ترجیح دے رہے ہیں میں یہاں یہ بات بھی واضح کرتا چلوں کہ یہ
ہسپتال کبھی ایسے ہسپتالوں میں بھی شامل تھا جن میں دو گھونٹ دوائی کیلیئے
مریضوں کو خالی بوتل خود خرید کر لانا پڑتی تھی لیکن اب اگر ہسپتال کے اندر
جا کر جائزہ لیا جائے تو عقل دنگ رہ جاتی ہے آدھی بیماری تو ہسپتال کی
تزئین و آرائش کو دیکھ کر ہی ختم ہو جاتی ہے اور باقی دوائی لینے کے بعد
ختم ہوتی ہے باقی رہا مسئلہ کمی بیشی کا تو وہ ہر جہگہ موجود ہیں ڈاکٹر بھی
ہماری طرح کے انسان ہیں غلطیاں ان سے بھی سرزد ہو جاتی ہیں ہسپتال سے متعلق
عوام کو مسائل اب بھی درپیش ہیں لیکن اس بات کی پوری توقع کی جاتی ہے کہ
ایم ایس اپنی صلاحتیوں کی بدولت مزید آسانیاں اور سہولیات مہیا کریں گے
پورے پنجاب میں سے کارکردگی کے لحاظ سے پہلا نمبر بھی ایم ایس کی خصوصی
دلچسپی سے ہی ممکن ہواہے ان کی ذاتی دلچسپی اور انقلابی اقدامات سے عوام کو
صحت کے حوالے سے بہتر سہولیات فراہم ہو رہی ہیں ہسپتال میں کی جانے والی
شاندار اصلاحات کی بدولت آج یہ ہسپتال کارکردگی کے لحاظ سے سر فہرست ہے جس
کی وجہ سے ہسپتال کے ایم ایس کا نام محکمہ صحت پنجاب میں بڑی قابل قدر
شخصیت کے طور پر لیا جا رہا ہے وہ ہسپتال میں ہونیوالی پیش رفت کی زاتی طور
پر نگرانی کر رہے ہیں ان اقدامات کی بدولت آج ہسپتال میں مریضوں کی تعداد
میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے ایم ایس کی طرف سین ہسپتال میں ہیلتھ
کنونشن کے انعقاد سے نہ صرف عوام کوحکومت پنجاب کے صحت کے بارے میں کئے گے
اقدامات سے آگاہی ہوئی بلکہ ان کو مفت معیاری ادویات اور دیگر طبعی سہولتوں
سے متعلق بھی معلومات حاصل ہوئی ہیں ایم ایس کین طرف سے تحصیل کلرسیداں اور
علاقہ بھر کیلیئے ہیلتھ کنونشن کا انعقاد خوش آئند ہے
|