ہمارے پڑھے لکھے معاشرے میں اب بھی کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو طلاق شدہ خواتین کو بدقسمتی کی علامت سمجھتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر انعم نامی خاتون نے اپنی کہانی شئیر کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ''مجھے زندگی کے ہر مرحلے پر تعنے سننے پڑے جبکہ موضوع میری طلاق ہوا کرتا تھا''۔
انہوں نے بتایا کہ ''میری شادی 21 سال کی عمر میں ہو گئی تھی جبکہ 2 سال بعد یعنی 23 سال کئی عمر میں مجھے طلاق بھی ہو گئی، طلاق کے وقت میرے ساتھ میرا بیٹا تھا''۔
انعم کا کہنا تھا کہ ''یہ وقت میری زندگی کا مشکل ترین وقت تھا، مجھے میرے ہی خاندان کی عورتیں برا بھلا کہتیں، ایک مرتبہ میری دوست نے مجھے اپنی شادی پر مدعو کیا، لیکن اس کی امی نے مجھے ہال میں داخل نہیں ہونے دیا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ طلاق شدہ عورت کو شادی میں نہیں آنا چاہئے"۔
انہوں نے بتایا کہ "یہ وہ وقت تھا جب میں نے اپنی زندگی میں خود کے لیے کچھ کرنے کا سوچا، میں نے یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور گریجویشن مکمل کیا۔ آج میں اپنی فیلڈ ایچ آر (HR) میں کامیاب ہوں، لوگوں کا رویہ بھی اب میرے ساتھ تبدیل ہو چکا ہے"۔