ایران نے اعتراف کیا ہے کہ جون میں جوہری تنصیبات کو امریکی حملوں سے نقصان کے باوجود اس کی ایٹمی ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔
العربیہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ وہ حملوں سے کئی ماہ قبل ایٹمی پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کے لیے خصوصی امریکی مندوب سٹیو وٹکوف کے ساتھ براہ راست رابطے میں تھے۔
واضح رہے ایرانی حکام نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہے، تاہم ان کا دعویٰ ہے کہ وہ پر امن مقاصد کے لیے ایٹمی توانائی کے حصول اور یورینیم کی افزودگی سے روکنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔ امریکا اور ایران کے درمیان ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کے 5 دور ہوچکے، ایرانی وفد چھٹے دور کی تیاری کر رہا تھا کہ اسرائیل نے اس کی ایٹمی اور فوجی تنصیبات پر حملے کر دیے جن میں بعد ازاں امریکا بھی شامل ہوگیا تھا۔