آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے وفاق کے 10 جنوری تک تعلیمی ادارے بند کرنے کو تعلیم دشمنی قرار دیتے ہوئے 10 دسمبر کو پرامن احتجاج اور پریس کانفرنسز کا اعلان کیا ہے۔
بول نیوز کے مطابق کاشف مرزا صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کی کال پر ملک بھر میں 10 دسمبر کو تعلیم بحالی تحریک پر امن احتجاج و پریس کانفرنسز کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ تمام نجی اسکولز حکومتی احکامات کے مطابق ایس او پیز پر بھرپور طریقے سے عمل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ یو این سمیت یونیسف، یونیسکو وعالمی بینک ایڈوائیزری کا کہنا ہے کہ کورونا وبا میں بھی اسکولز کھلے رکھے جائیں کیونکہ بند رکھنے سے بچوں کا نقصان زیادہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو بند کرنا نجی اسکولز کا معاشی قتل ہے کیونکہ بندش سے 10000 اسکولز مکمل بند اور7 لاکھ کے زائد اساتذہ بے روزگار ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم اساتذہ کیلیے’’تعلیمی ریلیف پیکیج‘‘ کا اعلان کریں کیونکہ تنخواہیں 90 فیصد اسکولز کی عمارتوں کے کرائے فکس ہیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو 26 نومبر سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ 11 جنوری سے تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھول دئے جائیں گے۔