خانہ کعبہ کے طواف میں کیا حقیقت پوشیدہ ہے؟ وہ معلومات جو سب کو معلوم ہونی چاہیے

image

طواف ایک اسلامی اصطلاح ہے، مسلمان حج اور عمرہ ادا کرنے کے دوران کعبہ کے گرد جو سات چکر لگاتے ہیں اس عمل کو طواف کہتے ہیں۔ جبکہ کعبہ کے گرد جگہ جہاں طواف کیا جاتا ہے اسے مطاف کہا جاتا ہے۔ لغوی طور پر طواف کے معنی گھومنا اور چکر لگانا ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ک طواف کرنا بھی عبادت کا حصہ ہے اور اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کے مطابق مسلمانوں خانہ کعبہ کے گرد چکر لگاتے ہیں۔

خانہ کعبہ بلاشبہ عجائبات ربی کا ایک منفرد مظہر ہے۔ سائنسی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ خانہ کعبہ دنیا کے بالکل عین وسط میں واقع ہے اور زمین کی کسی بھی جانب سے پیمائش کرنے والا جب وسط میں پہنچتا ہے تو وہ یہ جان کر حیران رہ جاتا ہے کہ زمین کے کسی بھی طرف سے شروع کی گئی اس کی پیمائش کے عین وسط میں خانہ کعبہ موجود ہے۔

دنیا بھر سے مسلمان حج و عمرہ کی ادائیگی کے لئے مکہ مکرمہ کا رخ کرتے ہیں اور طوافِ کعبہ کی پر نور سعادت حاصل کرتے ہیں۔ کعبتہ اللہ کا طواف اینٹی کلاک وائز(گھڑی کی الٹی سمت) کیا جاتا ہے۔

جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اینٹی کلاک وائز چلنے سے فاصلہ جلدی طے ہو جاتا ہے اور اس طرح طواف کرنے سے جسم پر مثبت اور صحت بخش اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ یہ عمل دل کی صحت کیلئے بھی یہ نہایت مفید ہے۔

یہاں یہ بھی قابل گور بات ہے کہ خانہ کعبہ کی برکت اور انسانوں کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے یہاں پانی کا انتظام بھی پیدا فرمایا ہے جس کا پانی دنیا کے تمام پانیوں سے بہتر اور انسانی صحت کیلئے نہایت مفید قرار دیا گیا ہے۔

اس کنویں کا ماخذ آج تک دریافت نہیں ہو سکا اور آپ یہ بات بھی جان کر حیران رہ جائیں گے کہ آب زم زم دنیا میں موجود واحد پانی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے یہ خصوصیت رکھ دی ہے کہ اس سے کرنٹ پاس نہیں ہو سکتا ۔ یعنی بجلی کے جاری ہونے والے ایٹمز کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے کرنٹ بے اثر ہو جاتا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US