آج کل حجاب سے متعلق باتیں زیرِ گردش ہیں کوئی دورانِ پروگرام حجاب پہن کر گھوم رہا ہے تو کوئی طالبان کے حجاب کے بیان پر مذاق اڑاتے ہوئے نظر آتے ہیں، جہاں ہر کوئی حجاب پہن کر نارمل دکھانے کی کوشش کر رہا ہے وہیں عالمی میڈیا پر ملکہ الزبتھ دوم کی بھی برقعہ پہنے ہوئے تصویر وائرل ہو رہی ہے۔
ملکہ الزبتھ دوم بھی اکثر سر کو ڈھانپ کر اسکارف پہنے دکھائی دیتی ہیں اور اپنے آپ کو پُرسکون محسوس کرتی ہیں، لیکن ایک وقت تھا جب کہ روزانہ وہ مکمل برقعہ پہن کر گھر سے نکلا کرتی تھیں اور ایک طویل عرصے تک انہوں نے برقعہ پہنا۔
یہ کیا ماجرہ تھا؟
ملکہ الزبتھ دوم نے 1946ء میں ویلش لینگویج کلچرل ایونٹ آرٹس اینڈ سوشل سوسائٹی کی جانب سے منعقد کروایا گیا تھا جوکہ ایک عیسائی وسائٹی تھی جہاں نرس سسٹر اور استانی سب ہی حجاب پہنتی تھیں، جب سے الزبتھ اس سوسائٹی کی تقاریب میں گئیں، انہوں نے بھی وہی رنگ ڈھنگ اپنایا اور حجاب پہننے کے لئے کوئی مداخلت نہ کی البتہ جریدے دی ٹائمز کے ایک مکالے کے مطابق اس وقت ملکہ نے کہا تھا کہ:
''
حجاب ایک اچھا لباس ہے، اس کو پہن کر پُرسکون محسوس ہوتا ہے، یہ ہماری عیسائی سسٹرز کے لباس کی شبیہہ ہے، اکیلی عورت برقع پہن کر کہیں بھی جاسکتی ہے، برطانیہ کی گلیوں میں مجھے اچھا لگے گا اگر میں یہ لباس پہن کر گھوموں ، حجاب کی عزت کرو کیونکہ یہ واقعی دلی اطمینان فراہم کرتا ہے۔
''
واضح رہے کہ ملکہ نے 8 سال تک مکمل برقع پہنا ہے اور پھر اب یہ اکثر و بیشتر اسکارف پہنی ہوئی نظر آتی ہیں۔