ہر کوئی اپنی مرضی سے کام کرتا ہے مگر مستقبل میں کیا ہونے والا ہے یہ کوئی نہیں جانتا، ایسے ہی ہماری شوبز کی اداکارائیں جو شوبز میں نہیں انا چاہتی تھیں البتہ وہ شوبز کی دنیا میں آئیں اور کچھ ہی وقت میں چھا گئیں اور اب اس دنیا میں بہت مشہور ہوگئی ہیں۔
روبینہ اشرف
روبینہ اشرف بھی اداکاریکی دنیا میں حادثاتی طور پر آئیں وہ کہتی ہیں کہ شاید مجھے شوق تھا البتہ میں اپنی مرضی یا خوشی سے اس دنیا میں نہیں آئی ہوں۔
صباء حمید
اداکارہ صباء حمید کہتی ہیں کہ پی ٹی وی میں ڈرامے اور پلے کے لئے میری بہن انٹرویو کے لئے گئی تھی اور میں اس کے ساتھ لیکن جب ہدیت کار نے مجھے اسکرپٹ پڑھنے کے لئے کہا تو میں نے پڑھ ڈالی جس پر انہوں نے میری بہن کی جگہ مجھے چن لیا۔
سبین فاروق
سبینہ فاروق تھیٹر اور ٹیلی ویژن اداکارہ ہیں، انہوں نے (2019) میں سنو چندہ میں مینا کا کردار ادا کیا پھر دوسرے ڈرامے "لوگ کیا کہیں گے" میں مشعل اور ڈراما سیریل کشف (2020) میں زویا کا کردار ادا کیا اور اس کے بعد متعدد ڈرامے کئے جن میں ماں صدقے، دل اجازت اور حالیہ ڈرامہ مہلت بھی شامل ہیں۔
سبینہ نے اپنے کریئر کا آغاز ہوسٹنگ سے شروع کیا، ماڈلنگ بھی کی اور پھر ڈرامے اور فلموں میں بھی اپنی اداکاری سے پہچان بنائی۔ سبینہ کی 1 بہن اور 1 بھائی ہے۔ یہ کہتی ہیں کہ: '' میرے امی ابو نہیں چاہتے تھے کہ میں اداکاری کروں، لیکن میری بہن نے میرا ساتھ دیا، میری وجہ سے اس کی پٹائی بھی ہوئی، میں پڑھائی میں ذہین تھی تو گھر والے چاہتے تھے کہ میں پڑھوں، ڈاکٹر یا پائلٹ بنوں، لیکن مجھے اپنا شوق پورا کرنا تھا۔ ''
خاندان میں جائیداد کے مسئلے اتنے تھے کہ میں کبھی اپنے کزنز میں ملی جلی ہی نہیں، ددھیال والوں سے تو ملنا جلنا ہوا ہی نہیں، میں بہت چھوٹی تھی اور جائیداد کے مسئلے حل نہیں ہو رہے تھے، میرا ننھیال چترال میں رہتا ہے، وہاں جاتی تھی تو مجھے پشتو نہیں آتی تھی، مجھے لگتا تھا کہ وہ لوگ میرے کپڑوں پر ہی میری بُرائی کر رہے ہوں گے، مجھے اس وقت وہ زبان نہیں آتی تھی۔ مجھے امی ہر چھوٹی بات پر الماری میں بند کردیتی تھیں، مجھے آج تک سمجھ نہیں آیا کہ ایسا کیوں ہوا؟ میرے پاس بچپن کی اچھی یادیں نہیں ہیں، کیونکہ میں کبھی بچوں کی طرح کھیلی ہی نہیں ہوں۔ میرا گھر راولپنڈی میں ہے اور میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں گھومتی رہتی ہوں کام کے سلسلے میں۔ میرا ماں کے علاوہ اس دنیا میں ہے ہی کون؟ بس ماں ہی ہے اور وہی سب کچھ ہے۔
سبینہ نے کراچی کے سپرنگ فیلڈ سکول سے تعلیم شروع کی اور اب انہوں نے میڈیا میں ہی بیچلرز کیا اور پھر مختلف کورسز اور بہترین ہوسٹ کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔
سحر خان
سحر کہتی ہیں کہ: '' میں جس وقت انڈسٹری میں آئی اس وقت میرے گھر میں بہت پابندیاں تھیں، میں جوائنٹ فیملی میں رہتی تھی، ہمارے ہاں 9 بجے رات میں گھر پر کرفیو لگا دیا جاتا تھا، 9 کے بعد کوئی باہر نہیں جاتا تھا، میں اور میری چھوٹی بہن درخت پر چڑھ کر نیچے اترتے تھے اور باہر جا کر نوڈلز کھاتے تھے، میں نے ہمیشہ اپنے گھر میں سب سے زیادہ امی سے مار کھائی ہے وہ مجھے جہاں نہیں مارتی تھیں، میں خود بولتی تھی کہ یہاں مارو، وہاں مارو، یہاں نشان نہیں ہے۔ ''
میری امی میرے بھائی کی موت کے بعد بہت افسردہ ہوگئیں، اب انہوں نے سب سے بحث کرنی چھوڑ دی اب سب باتوں میں ہاں کرلیتی ہیں، میں سیٹ پر تھی تو مجھے جانے کے لئے کہا لیکن کی نے نہیں بتایا کہ بھائی کا انتقال ہوگیا وہ بہت چھوٹا تھا، اس کوڈائیلاسز ہوتے تھے، اس کی طبیعت خراب دیکھ کر ہمیشہ دل خراب ہوتا تھا۔ اب میرے پاس 7 سال کا ایک اور چھوٹا بھائی ہے جو میرے گھر جانے کا انتظار کرتا ہے، جب میں گھر جاتی ہوں تو میرے پیر دباتا ہے۔
میں نے کالج سے بھاگ کر ہم ٹی وی پر اپنی دوستی کے ساتھ اڈیشن دیا اور میرا سیلیکشن ہوگیا تھا، پاپا سمجھاتے ہیں، لیکن پاپا بہت غصے والے تھے، کبھی ڈانٹا نہیں ہے، پاپا نے پہلے کام کرنے کے لئے منع کیا لیکن پھر وہ مان گئے اور میں نےساتھ ساتھ اپنی پڑھائی بھی جاری رکھی، بہت مشکل سے انٹر کیا ہے، میں وکیل بننا چاہتی تھی، لیکن بی اے پولیٹیکل سائنس میں پڑھتی ہوں۔