آپ نے ہمیشہ سنا ہوگا کہ مرد ہی اپنی بیویوں کو مارتے ہیں لیکن آج ہم آپکو بتائیں گے کہ کن کن ممالک میں عورتیں اپنے مردوں کا بری طرح مارتی ہیں۔
مصر:
مصر کی عورتیں اپنے خاوند کو مارنے میں دنیا میں پہلے نمبر پر ہیں۔ یہی نہیں اور اپنے مردوں کو مارنے کیلئے صرف ہاتھوں کا استعمال نہیں کرتی بلکہ کچن کا سامان، پنز، بیلٹ، مختلف قسم کے ہتھیار اور جوتا سے مارتی ہیں یعنی کہ شوہر کو ازیت پہنچانے کیلئے جو کچھ بھی ہاتھ میں آیا مار دیتی ہیں۔مصر کی ایک فیملی کورٹ کے اعدادو شمار کے مطابق مصر کے 66 فیصد مرو اپنی بیویوں سے طلاق ہی اسی لیے لینا چاہتے ہیں کیونکہ انکی بیویاں انہیں مارتی ہیں اور زہنی اذیت دیتی ہیں۔
سعودی عرب:
اس وقت سعودی عرب میں 5 فیصد سے زائد خاوند اپنی بیویوں سے مار کھاتے ہیں وہ بھی بیلٹ سے اور بجلی کی تاروں سے۔ کئی کیسز میں تو ایساہوتا ہے کہ عورتیں اپنے خاوند کو مارتی نہیں پر گالم گلوچ اور برا بھالا کہتی نظر آتی ہیں۔ سعودی عرب میں گھریلوتشدد کیلئے کام کرنے والی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر حمید کہتے ہیں کہ اس طرح کے کیسز اکثر و بیشتر ان حالات میں ہوتے ہیں جب شوہر اور بیوی کے درمیان عمر میں بہت بڑا فرق ہوتا ہے۔
ہندوستان:
ہندوستان بھی ان ملکوں میں آتا ہے جہاں عورتیں اپنے مردوں پر تشدد کرتی ہیں ، اقوام متحدہ کے اعداد شمار کے مطابق مردوں پر تشدد کرنے میں دنیا بھر میں ہندوستان تیسرے نمبر پر ہے۔ اس تشدد کی وجہ زیادہ تر غربت ہی ہوتی ہے کہ خاوند کچھ کام وغیرہ نہیں کرتے اور گھروں بھوک ناچتی ہے۔
بنگلہ دیش:
پاکستان کا پڑوسی ملک بنگلہ دیش بھی کسی سے کم نہیں یہاں بھی عورتیں اپنے خاوند کو خوب پیٹتی ہیں جس کا ثبوت سوشل میڈیا پر موجود کئی ویڈیو ز ہیں۔ یہاں تو سب سے زیادہ مرد مظلوم ہیں کیونکہ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کسی بات پر میاں بیوی میں جھگڑا ہوا جس پر بیوی نے نہ صرف ہاتھوں سے میاں کو مارا بلکہ چھت پر لگانے والا پنکھا اٹھا لیا اور وہ مارنے لگیں۔ جس پر شوہر کمرے سے باہر بھاگ گیا۔
پاکستان :
پاکستان میں بھی خواتین اپنے شوہروں کو خوب مارتی ہیں اس بات کا ثبوت آپکو اس بات سے مل جائے گا کہ کئی دنوں پہلے حافظ آباد میں ایک عورت نے لکڑی سے مار مار کر اپنے شوہر کی جان ہی لے لی جس پر کچھ دن بعد پولیس نے اس خاتون کو گرفتار کر لیا ، اس قتل پر پولیس نے خاتون سے تفتیش کرنے کے بعد وجہ وہی بتائی گھریلو لڑئی جھگڑے۔اور اس جوڑے کی 3 بچے بھی تھے جس کی عورت نے پرواہ بھی نہیں کی۔