یورپ میں یہ پاکستانی رکشہ چلا کر 20 لاکھ کماتا ہے ۔۔ غیر قانونی بیرون ملک جانے والا یہ پاکستانی کون ہے جس کی زندگی کی یہ داستان سن کر سب ہی حیران رہ گئے

image

غیر ملک چلے تو گئے لیکن ابھی بھی گھر والوں کے خواب پورے نہیں کر پائے تو ہم آپکو ایک ایسا کام بتائیں گے جسے سیکھنے کی بھی ضرورت نہیں اور مہینے میں 20 لاکھ وہ بھی زرا سی محنت سے حاصل ہو سکتے ہیں مگر کیسے؟اس بات کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ پاکستانی شہری جس کا نام محمد ظہیر ہے جو کہ پاکستان میں جہلم تحصیل دینا کا رہنے والا ہے۔

اور اسپین کے شہر بارسلونا میں سائیکل رشہ چلاتا ہے ۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ سائیکل رکشے میں تو بہت محنت لگتی ہو گی مگر ایسا نہیں کیونکہ ان سائیکل رکشوں میں بیٹری لگی ہوتی ہے تو اگر انسان خود نہ بھی چلائے تو یہ بیٹری کی د سے خود ہی چلتی ہے۔اسی کام سے محمد ظہیر ایک مہینے میں 10 سے 11 ہزار یورو کما ل لیتے ہیں جبکہ پاکستانی روپوں میں یہ رقم 20 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔

محمد ظہیر کے مطابق ایک دن میں 250 یورو آرام سے کما لیے جاتے ہیں مزید یہ کہ یہاں منٹ کے حساب سے پیسے ہیں جیسا کہ اگر کوئی شخص ان کے رکشے میں آدھا گھنٹہ گھومیں تو 60 یورو،15 منٹ کے 15 یورو اور40 منٹ کے 40 یورو لیکن اگر کوئی شخص اکیلا رکشے میں سفر کرے تو اسکے15منٹ کے 10 یورو بنتے ہیں۔

جہلم کے رہائشی کا کہنا ہے کہ اسپین میں زیادہ تر فرانس کے لوگ گھومنے آتے ہیں جو کہ ہفتے کو یہاں آتے ہیں اور اتوار کو واپس چلے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہفتے کے آخری دنوں میں کام بہت ہوتا ہے ہم تھک جاتے ہیں تو سواری چھوڑ کر گھر بھاگتے ہیں ۔یہی نہیں یہاں کےلوگ ٹھیک ہی ہیں کچھ لوگ تو ایسے ہیں کے بنا پیسے پوچھے بیٹھ جاتے ہیں اور پھر جتنے مانگو دے دیتے ہیں۔ وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو پیسے بولتے ہیں نہیں ہیں جن کو میں تو چھوڑ دیتا ہوں پر نوجوان نہیں چھوڑتے اور پولیس بلوا لیتے ہیں جس پر انہیں پولیس دلواتی ہے پیسے۔

ظہیر صاحب شروعات میں ایک کچن میں پاکستانی اور اسپینش کھانا بناتے تھے لیکن یہ اس کام سے خوش نہ تھے کیونکہ اس کام میں مالک کی بہت باتیں سننی پڑتی تھیں جس کے بعد انہوں نے رکشہ چلانا شروع کر دیا۔ اس کام کیلئے اسپین میں لائسنسن تو نہیں بنتا لیکن ہاں ایک اجازت نامے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگر کوئی شخص غیر قانونی طریقے سے یہاں آیا ہے تو پولیس اسے کام نہیں کرنے دیتی اور جرمانے کرتی ہے مگر کسی بھی قسم کی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر جو لوگ قانونی طریقے سے بھی آئے ہوں ان پر جرمانے ہوتے ہیں جیسا کہ گلیوں میں رکشے پر گانے لگا کر گھومنا اور غیر ضروری طور پر سائرن بجانا۔

واضح رہے کہ محمد ظہیر نے کہا کہ غیر قانونی طریقوں سے آئیں کیونکہ یہاں قانونی آدمی کی ہی زندگی ہے وہ اس لیے آپ پھر ہر جگہ اسپین میں کھل کر کام کر سکتے ہیں اور اگر کبھی پولیس آپ پر جرمانہ کرے تو آپ کا جرمانہ ختم بھی ہو سکتا ہے اور پیسے واپس بھی مل جاتے ہیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts