پاکستان کے مشہور و معروف کامیڈین عمر شریف انتقال کرگئے ہیں۔ ان کی طبیعت شدید خراب ہونے کے باعث یہ 2 مرتبہ جرمنی کے ہسپتال میں داخل ہوئے، ایک مرتبہ سانس میں تکلیف اور بخار ہوگیا تھا جبکہ دوسری مرتبہ ان کو نمونیہ کی شکایت ہوگئی تھی مگر اب عمر شیرف اس دنیا میں نہیں رہے۔
ان کو امریکہ روانہ ہی کیا جا رہا تھا کہ راستے میں طبیعت کی خرابی کے باعث انہیں جرمنی کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا جہاں وہ دم توڑ گئے جس کی تصدیق ان کی اہلیہ نے کردی ہے۔
ایئرایمبولینس کا تاخیر سے آنا عمر شریف کی موت کی بڑی وجہ بنا ہے، لیکن پاکستانی حکومت نے اپنی طرف سے ہر ممکنہ کوشش ان کے لئے کی ہے۔ کل رات ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوئی لیکن اب ان کا انتقال ہوگیا ہے۔
عمر شریف کو الزائمر کی بیماری بھی تھی جس میں انسان یادداشت بھولنے بھی لگتا ہے اور یہ 65 سال سے زائد کی عمر کے لوگوں کو زیادہ ہوتی ہے اور اس کی وجہ خون میں شکر کا کم بننا بھی ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ 2017 میں یہ سینے کے درد کی وجہ سے ہسپتال بھی گئے تھے۔ ان کو دل کا مرض اور شوگر کا عارضہ بھی تھا ۔ اب ان کے دل کے ایک والو کے مسلز کمزور ہوچکے تھے جس کی وجہ سے اوپن ہارٹ سرجری کے لئے امریکہ روانہ کیا جا رہا تھا لیکن اس سے قبل ہی عمر شریف اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے۔
عمر شریف کا علاج کرنے والے ڈاکٹر شہاب نے پہلے ہی بتایا تھا کہ
اس تکلیف کا علاج اوپن ہارٹ سرجری سے ہی ہوسکتا ہے لیکن چونکہ عمر شریف کی پہلے ہی ایک اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی تھی اور گردے بھی کمزور تھے لہٰذا دوبارہ سرجری کرنا ان کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے، قسمت کی ستم ظریفی یہ ہوئی کہ کامیڈین سرجری سے قبل ہی چل بسے جس پر پاکستانی میڈیا انڈسٹری میں غم کی لہر دوڑ گئی۔
عمر شریف سے متعلق شہباز گل کا کہنا ہے کہ: '' عمر شریف کو اپنے کام کے باعث کامیڈی کی دنیا میں منفرد مقام حاصل رہا اور انہوں نے اپنی شاندار کام سے نسل در نسل ناظرین کے دِل جیتے، عمر شریف عوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ ''