عمر شریف کی موت کے بعد پاکستان اور ہندوستان کی فضاء سوگوار ہوگئی ہے ہر آنکھ عشکبار ہے، ہم نے آج ایک بڑے قومی کامیڈین ہی نہیں ایک نیک دل انسان کو بھی کھو دیا ہے۔ جو لوگوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیرتے تھے آج وہی پورے جہاں کو رُلا گئے ہیں۔
عمر شریف کے دل کے ایک والو کے مسلز کمزور ہوچکے تھے جس کی وجہ سے اوپن ہارٹ سرجری کرنے کے لئے امریکہ بھیجا جا رہا تھا مگر جرمنی میں طبیعت خراب ہونے کے باعث نیورمبرگ ساؤتھ اسپتال میں داخل کیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اور انتقال کرگئے۔
معروف اداکارہ ریما خان کے شوہر ڈاکٹر طارق شہاب نے نجی ٹی وی کو حقیقت سے آشنا کرتے ہوئے بتایا ہے کہ:
''
ڈائیلیسیز کے دوران بالکل ٹھیک تھے، دل کا دورہ جان لیوا ثابت ہوا، جرمن ڈاکٹروں نے ان کو بچانے کی بہت کوشش کی لیکن شاید ان کے جانے کا وقت آچکا تھا ڈائیلیسیز کے دوران طبیعت ٹھیک تھی اور ڈائیلیسیز کے بعد بھی وہ ٹھیک تھے، لیکن 4 گھنٹے بعد دل کا دورہ پڑ گیا جس کے بعد ان کو لائف سیونگ ادویات دی گئیں، وینٹی لیٹر پر ڈالا اور سی بی آر دیا لیکن اس کے باوجود عمر شریف کو بچایا نہ جا سکا۔ ان کو بچانے کیلئے حکومت پاکستان اور حکومت سندھ کے ساتھ ہم سب نے بھی بہت کوششیں کیں مگر وہ امریکہ نہیں پہنچ سکے۔ عمر شریف اب ہم میں نہیں رہے‘ یہ کہتے ہوئے بہت دکھ ہو رہا ہے۔
''