ایئرلائنز کے عملے کا لباس ان کو دوسروں میں مختلف بناتا ہے جس کی وجہ سے وہ دور سے ہی پہچانے جاتے ہیں جیسے ایئرہوسٹس اک اپنا لباس ہے، پائلٹ کا اپنا، کسٹم سٹاف اپنے مقررہ کپڑے پہنتے ہیں اور ایئرپورٹ کی صفائی کرنے والا عملہ اپنا یونیفارم پہنتا ہے۔ یونیفارم وہ لباس ہے جس کو پہن کر انسان اپنی شخصیت کو پروقار بھی سمجھتا ہے اور سکون دہ بھی۔
جو شخص یونیفارم پہن کر خود کو پُرسکون محسوس نہ کرے وہ اپنی نوکری میں بھی سکون محسوس نہیں کرتا اس کو ہچکچاہٹ آنے لگتی ہے کہ یا تو یونیفارم ختم ہو جائے یا پھر وہ نوکری چھوڑ دے چونکہ کام تو اسی وقت اچھا لگتا ہے جبکہ بخوشی کام کیا جائے۔
ایسا ہی معاملہ یوکرین میں بھی پیش آیا ہے جہاں ایئرہوسٹس تنگ سکرٹس اور اونچی ہیلز کے جوتے پہننے سے تنگ آگئی ہیں۔
ایک ایئرہوسٹس کہتی ہیں کہ:
''
12 گھنٹے تنگ لباس اور اونچی ہیلز کے جوتے پہن کر رہنا ایک ذہنی اور جسمانی اذیت ہے جس کی وجہ سے ہم اکتا گئے ہیں، 4 گھنٹے صفائی اور سیکیورٹی کے، پھر فلائٹ کے دوران اور فلائٹ کے بعد اور اگر دوبارہ فوری دوسری فلائٹ ہو تو مذید اذیت کا وقت ہوتا ہے۔
''
مذید کہتی ہیں کہ:
''
’میرے ساتھ کام کرنے والی دیگر ایئرہوسٹس اب پاؤں کے علاج کے لیے پوڈولوجسٹ کے پاس مسلسل جا رہی ہیں کیونکہ اونچی ہیل پہننے سے مسلسل ان کی انگلیاں اور انگلیوں کے ناخن خراب ہو رہے ہیں۔
''
اونچی ہیل سے خوفزدہ ہوتے ہوئے داریا ایئرہوسٹس کہتی ہیں کہ:
''
اگر ایمرجنی لینڈنگ ہو یا جہاز کے کسی حصے میں آگ لگ جائے ارو بھگ دڑ مچے، ہمیں بھاگنا پڑے تو ہم اتنیا ونچی ہیلز کے ساتھ کیسے بھاگیں گی؟ مسافر بیچارے پریشانی کی حالت میں بھاگ رہے ہوں گے اور ان کے پیروں تلے روند دی جائیں گی اور بعد میں سب مزاق اڑائیں گے، اس سے اچھا ہے اس تنگ اور اونچی ایڑھی کو ختم کر دیا جائے،
''
تنگ سکرٹس کے حوالے سے مذید کہتی ہیں کہ:
''
اگر جہاز میں دورانِ فلائٹ کوئی چیز گر جائے تو ہمیں موت دکھائی دیتا ہے ان کو اٹھانا اذیت لگتی ہے ظاہر ہے تنگ سکرٹس ہے کیسے جھک کر کوئی چیز بآسانی اٹھائیں، ان کپڑوں سے ہمارے کام پر بھی فرق پڑ رہا ہے۔
''
اب کیا تبدیلیاں آئیں ہیں؟
اٹلانٹک فلائٹ:
ورجن اٹلانٹک نے اپنے فلائیٹ اٹینڈنٹس کو میک اپ نہ کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے۔
جاپان ایئرلائنز:
جاپان کی ایئرلائنز نے اونچی ایڑھی کی شرط ختم کر دی ہے اور اپنے عملے کو تنگ سکرٹس کے بجائے آرام دہ پاجامے (ٹراؤزر) کا آپشن دیا ہے۔
نارویجین ایئرلائن:
نارویجین ایئر نے عام جوتے پہننے کی اجازت دے دی اور خواتین عملے کے لیے ضروری کاسمیٹکس کا سامنا بھی ساتھ رکھنے کی شرط ختم کر دی ہے۔
یوکرین :
یوکرین کی سستی سمجھے جانے والی سکائی اپ ایئرلائنز اس سے ایک قدم آگے گئی ہے: اونچی ایڑی، سکرٹس اور تنگ پاجامے جیسی شرائط ختم کر دی گئی ہیں اور اس کی جگہ ٹرینزر (جوگرز)، کھلی نارنجی جیکٹس اور ٹراؤزر کی اجازت دے دی ہے۔