میں جاپانی ہوں لیکن اسلام قبول کر لیا کیونکہ یہ لوگ ۔۔ دنیا میں موجود اسلام قبول کرنے والوں کی ایسی کہانیاں جس نے سب کو حیران کر دیا

image

اسلام بھائی چارے، عدل و انصاف، اور محبت کرنے والوں کا دین ہے۔ اس دنیا میں کئی ایسے لوگ یہاں تک کہ متعدد قومیں ایسی گزری ہیں جنہوں نے مسلمانوں اور ان کے مذہب کو تکلیف دینے کی کوششیں کیں۔ لیکن جب ان قوم کے لوگوں نے مذہبِ اسلام کو جانا تو مسلمان ہوگئے۔

ایک اسلامی ویب سائٹ کی جانب سے رواں سال ایک خبر شئیر کی گئی جو بہت اہمیت کی حامل ہے۔ وہ خبر یہ تھی کہ اسلام جاپان میں سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا مذہب بن رہا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ دس سالوں میں جاپان میں مسلمانوں کی شرح تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ تنادا ہیرو فومی ویسڈا یونیورسٹی کے حیرت انگیز انکشاف سامنے آئے، یونیورسٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد کئی گنا بڑ چکی ہے۔

اسلامک ویب سائٹ کے مطابق 1990 کی دہائی کے آغاز سے جاپان کے شہر اوکی ناوا اور ہوکائڈومیں مساجد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

آج اسی آرٹیکل میں ہم 3 لوگوں کی کہانی بتانے جا رہے ہیں جنہوں نے مذہب اسلام سے متاثر ہوکر اسلام قبول کیا۔

جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ جاپان میں مسلمانوں کی آبادی اتنی زیادہ نہیں ہے، اور زیادہ تر جاپانیوں کو صرف اسلام کا نام جانتے ہیں۔ مذہب کے خیالات اکثر میڈیا میں پیش کردہ دقیانوسی تصورات اور منفی تصاویر سے رنگے جاتے ہیں، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے بہت سے مسلمان باشندے اور زائرین تشویشناک اور غلط مانتے ہیں۔

1- جاپانی خاتون نے اسلام قبول کیا

ایک ترک شہری محمد علی جو کام سے وقفے کے بعد رات کا کھانے اپنے چھوٹے سےریسٹورنٹ میں اہلیہ یوری کے ساتھ بیٹھے، دراصل وہ کباب کا ریسٹورنٹ تھا جو محمد علی نے 2016 میں اپنی اہلہ کے ساتھ مل کر ٹوکیو کے ناکانو اسٹیشن کے قریب کھولا تھا۔ یوری ایک بڑے جاپانی ہاؤسنگ میں ماہر تعمیرات ہیں۔ انہوں نے شادی کے بعد اسلام قبول کر لیا تھا۔

ترکش شہری محمد علی اور جاپانی خاتون یوری کی ملاقات 3 سال قبل ایک ریسٹورنٹ میں ہوئی تھی جہاں وہ اکثر جایا کرتے تھے۔ وہ اکثر کھانے پر بات چیت کرتے تھے، اور بعد ازاں ان دونوں کی شادی ہوگئی۔

محمد علی کی اہلیہ کو کس چیز نے متاثر کیا؟

یوری نے اعتراف کیا کہ جب ان کی پہلی بار علی سے ملاقات ہوئی تو وہ مسلمانوں کے حوالے سے صرف اتنا جانتی تھی کہ وہ سور کا گوشت کھانے سے پرہیز کرتے ہیں اور انہیں یہ چیز بے حد اچھی لگی۔ دوسری چیز جس سے وہ متاثر ہوئیں وہ محمدم علی کی نرم مزاجی تھی۔ یوری کے مطابق ایک مرتبہ یوری کو مچھر کاٹ رہا تھا تو محمد علی نے ان سے کہا کہ کیڑے مکوڑوں کو مارنا نہیں چاہیے بلکہ اڑا دینا یا بھگا دینا چاہییے۔

یوری نے اپنے شوہر کو بے حد مخلص انسان پایا ہے۔یوری کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ مسلمان ان کہانیوں سے بالکل مختلف ہیں جو اکثر ہم خبروں میں دیکھتے ہیں۔ یہاں یہ پیغام واضح ہوتا ہے کہ مذہب کی وجہ سے ہی یوری مسلمان ہوئیں اور اب وہ محمد علی کے ساتھ ایک اچھی زندگی گزار رہی ہیں۔

2- 92 سالہ خاتون نے اسلام قبول کیا

مذہب انسان کے وجود کی اصل پہچان ہوتی ہے جو اسے زندگی میں آگے بڑھنے اور مقصدِ حیات کو پہچاننے میں مدد دیتا ہے اور جب تک آپ اپنے مذہب کو نہ سمجھیں آپ اپنے ساتھ دھوکہ کر رہے ہوتے ہیں چاہے عمر کے کسی بھی حصے میں ہوں۔ آپ نے یہ تو سنا ہوگا کہ بوڑھے ہوگئے ، اتنی عمر ہوگئی اور اب مذہب بدل لیا، جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ انسان کو جس راہ پر سکون ملتا ہے وہ اسی کی طرف گامزن ہوتا ہے۔

3- 52 سالہ خاتون نے اسلام قبول کیا

52 سالہ آئرش خاتون نے اسلام قبول اس وجہ سے کیا کیونکہ انہوں نے ایک دن سوشل میڈیا پر ایک خطبہ سنا تھا، جس میں اسلام کے سنہری اصول اور خواتین کے پیروں تلے جنت کی بشارت کا پیغام تھا، اس سے متاثر ہو کر انہوں نے اسلام قبول کرلیا۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts