وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا آپ کو ایک بیان یاد ہی ہوگا جس میں انہوں نے غربت کے خاتمے کے لیے عوام الناس کو دیسی مرغیاں پالنے کا مشورہ دیا تھا۔
وزیراعظم کے اس مشورے کے بعد لوگوں نے ان پر کافی تنقید کی تھی کہ بھلا یہ بھی کوئی مشورہ ہے لیکن وہیں ایک شخص ایسا بھی ہے جس نے عمران خان کے مرغیاں پالنے کے مشورے کو سنجیدہ لیا اور آج وہ ماہانہ لاکھوں روپے کما رہا ہے۔
مذکورہ شخص کا نام میاں آصف ہے جن کا تعلق قصور سے ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل پاکستان و انٹرویو میں بتایا کہ کس طرح انہیں مرغیوں کا کاروبار کرنے کا خیال آیا اور پھر کیسے اس کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا ہمارے بڑے بچپن سے ہی ہوم فارمنگ کر رہےہیں۔ اور یہ شوق آہستہ آہستہ بڑھتا چلا گیا اور آج یہاں تک پہنچ گئے۔ میاں آصف نے بتایا کہ ان کی کوئی خاص پلاننگ نہیں یہ کام کرنے کی۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں میاں آصف کا کہنا تھا کہ ایک سے 2 سال تک نوکری کرتے ہوئے میں مرغیاں مرغے پالنے کا کام کررہا تھا۔ لیکن اس کام نے مجھے ایسا رد عمل دینا شروع کیا کہ مجھے یہ کام بھا گیا۔ آصف نے بتایا کہ میرے پیچھے مرغیوں کے پنجرے رکھے نظر آرہے ہیں وہ مجھے میری تنخواہ سے زیادہ کما کر دیتے ہیں۔
میاں آصف ایک ماہ میں کتنا کما لیتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں شروع میں تو انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ الحمداللہ بہت سارا کما لیتا ہوں۔انہوں نے ایک کہاوت یاد دلاتے ہوئے کہا کہ عورت سے اس کی عمر اور مرد سے اس کی کمائی کے بارے میں سوال نہیں کرنا چاہئے۔
بعدازاں انہوں نے بتایا کہ ایک ماہ میں لاکھوں میں کمائی ہوجاتی ہے۔ میاں آصف نے بتایا کہ میرے پاس مختلف رنگ و نسل کی مرغیاں موجود ہیں۔ ان کے پاس جرمن، شامی مرغیاں، جاپانی، برزیلین اور تائیوان نسل کی مرغیاں موجود ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ کالے گوشت والی انڈونیشن بریڈ بھی موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں مختلف بریڈز (نسل) کی مرغیوں کا کاروبار کر رہا ہوں۔ میاں آصف نے کہا کہ وہ دو ڈھائی مہینے تک ان بریڈز کی وجہ سے پہلے سے ہی بُک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ 15 ہزار روپے کا صرف 2 ہفتے کا چوزا فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں مرغیوں کے کاروبار میں اب تک ٥ ملین کی سرمایہ کاری کر چکا ہوں۔
انہوں نے کہ اگر کوئی شخص پولرٹری کا تجربہ رکھتا ہے اور اتنا اس کے پاس بجٹ ہے کہ وہ اپنا یہ کاروبار شروع کرسکتا ہے کیونکہ یہ ایک بہترین کام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں اپنے لیڈر عمران خان کے کہنے سے قبل ہی یہ کام انجام دے رہا ہوں اور میرے لیے عمران خان کی بات درست تھی ثابت ہوئی۔ میاں آصف نے بتایا کہ میں اپنی مرغیوں کی فروخت سوشل میڈیا کے ذریعے کرتا ہوں کیونکہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے کہ جس کے بعد مجھے کسی دوکاندار کے پاس جانے کی ضرورت نہیں۔
ایک مرغا کتنے کا فروخت کرتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سامنے رکھا بیلک کا مرغا ' شامو' جو کہ جرمن بلڈ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک بھائی نے مجھے اس مرغے کے سوا 2 لاکھ آفر کیے تھے لیکن میں نے انہوں نے نہیں دیا۔