بہت سی باتیں لوگوں میں مشہور ہیں کہ ہیر اور رانجھے کے ساتھ ایسا ہوا اور ویسا ہوا لیکن ہم آپکو بتائیں گے کہ اس مزار کی حقیقت کیا ہے تو یہ بات سچ ہے کہ ہیر رانجھے کا مزار ایک ہی جگہ واقعہ ہے اور مزار کا کوئی چھت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی گنبد ہے۔
یہ سب باتیں مزار پر 35 سال سے کام کرنے والے ایک شہری نے عوام تک پہنچائی ہیں۔ اس مزار کے گنبد کو 2 سے 3 دفعہ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن پتہ نہیں چلتا تھا کہ گنبد کہاں گیا۔ یہ دور بہلول لودھی بادشاہ کا دور تھا جب اس تک یہ بات پہنچی تو وہ خود حقیقت دیکھنے اس جگہ آیا تو جان گیا کہ یہاں کچھ گنبد وغیرہ نہیں بن سکتا اور یہی اللہ پاک کی مرضی ہے۔
اس کے علاوہ اس مزار کی ایک اور حقیقت یہ بھی ہے کہ جب تیز بارش ہوتی ہے تو گنبد نہ ہونے کی وجہ سے چھت تو کھولی ہے اوپر سے تو بلکل اس جگہ پر ہلکی بارش ہوتی ہے اور مزار کے اطراف تیز بارش ہی ہوتی ہے۔
اسی 35 سال سے کام کرنے والے شخص کا کہنا ہے کہ 430 سالوں کے بعد ان دونوں کی قبریں پکی کی گئیں اس سے پہلے یہ کچی تھیں۔
یہاں یہ واضح کر دینا بہت ضروری ہیں کہ یہ سب معلومات بیشتر ویب سائیٹس اور وی لاگز سے آخز کی گئیں ہیں۔