پہلے ڈرامہ کرلو اور پھر شہرت حاصل کرلو ۔۔ جانیے ان 4 ٹک ٹاکرز کے ایسے واقعات کے بارے میں، جو پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے

image

پاکستان میں گزشتہ کچھ ماہ میں سوشل میڈیا پر ایک طوفان تھا جب کہ عائشہ اکرام نامی ٹک ٹاکر کے ساتھ ایک ایسا شرمناک واقعہ پیش آیا تھا جس نے پورے پاکستان کو شرمندہ کر دیا تھا۔ پورے پاکستان میں بدنامی کا باث الگ بنا تھا۔ لیکن پھر جب حقیقت سے پردہ اٹھا تو ہر وہ شخص جو عائشہ سے اظہار یکجہتی کر رہا تھا، وہ عائشہ ہی پر غصہ ہو رہا تھا۔ ہماری ویب ڈاٹ کام ایک ایسی ہی خبر لے کر آئی ہے جس میں کچھ ایسے ٹک ٹاکرز کے بارے میں بتائیں گے جو کہ پاکستان کی اخلاقی اور سماجی روایات کا جنازہ نکال رہے ہیں۔

عائشہ اکرام:

عائشہ اکرام والے واقعہ سے ہر ایک شخص واقف ہے، ہمدردی سمیٹنے والی کا ڈرامہ اس وقت چاک ہوا جب ساتھی ریمبو اور عائشہ اکرام پیسے کے تنازع کی وجہ سے اپنے پلان میں کامیاب نہیں ہو پائی تھیں۔ عائشہ نے ریمبو کے ساتھ مل کر یہی پلان بنایا تھا کہ وہاں ایک اسٹنٹ کیا جائے گا جو کہ پری پلان تھا، اور کچھ لوگ پہلے بلائے گئے تھے۔ دراصل عائشہ اور ریمبو ٹک ٹاک پر کچھ ایسی ہی ویڈیوز بناتے تھے جو کہ پاکستانی ثقافت، روایات اور اخلاقیات کے خلاف تھیں۔ اس واقع نے بھی اس بات کو واضح کر دیا کہ ٹک ٹاک ایک ناسور ہے جو کہ پاکستانی معاشرے کو تباہ کر رہا ہے۔

الیکس بھٹی:

الیکس بھٹی لاہور سے تعلق رکھتے ہیں اور ٹک ٹاک پر کافی مشہور بھی ہیں۔ ان کی شہرت کی وجہ ان کی خوبصورت گلوکاری نہیں، نا ہی کوئی ہنر ہے بلکہ الیکس ہیں تو مرد مگر وہ ویڈیوز کچھ اس طرح بناتے ہیں جو کہ انہیں ایک الگ ہی انسان بناتی ہیں۔ دراصل ان کی ویڈیوز میں ایک ایسا رنگ موجود ہے جو کہ پاکستانی معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا۔ زلفیں بھی لمبی، آنکھیں مستانی اور چال بھی نوابی، اس پر سونے پر سہاگا ان کی کچھ ایسی ویڈیوز جو کہ غیر اخلاقی بھی ہیں۔ اگرچہ الیکس ویڈیوز تفریح کے لیے بناتے ہیں مگر ان کی ویڈیوز سے سوشل میڈیا پر انہیں ایک مختلف نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، جبکہ مختلف طرح سے میمز میں بھی شامل کیا جا رہا ہے۔

عادل راجپوت کا ڈرامہ:

ٹک ٹاکر پر کچھ ایسے نمونے بھی ہیں جو پبلسٹی اور شہرت کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ مشہور واقعہ تو سب ہی کو یاد ہوگا، جس میں خاتون ٹک ٹاکر کی جانب سے اپنے زندہ شوہر کو ہی ما ر دیا گیا۔ ویڈیو کے ذریعے خاتون کا کہنا تھا کہ عادل کے دوست کی کال آئی ہے، وہ اب اس دنیا میں رہے، وہ ایک کار حادثہ میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ خبر بتاتے ہوئے خاتون رو رہی تھیں۔ لیکن اس پورے معاملے کا بھانڈا اس وقت ہھوٹا جب عادل صحیح سلامت گھر پہنچ گئے، ہاتھوں اور سر میں پٹیاں بندھی تھیں۔ سوشل میڈیا صارفین اس خبر پر سچ میں یقین کر بیٹھے تھے اور یقین بھی کیوں نا کرتے کیونکہ جب اہلیہ اپنے شوہر سے متعلق بات کر رہی ہے تو سچ ہی ہوگا۔ ظاہر ہے کون بیوہ ہونا چاہے گی۔ لیکن جب سچ سامنے آیا تو سوشل میڈیا پر اس ٹک ٹاکر جوڑے کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ کسی نے اداکاری کو سراہا تو کوئی اس جوڑے کو برا کہتے ہیں۔ یہ جوڑا میمز میں بھی استعمال ہو رہا ہے۔ لیکن ان سب باتوں کو اگر بالائے طاق بھی رکھتے ہیں تو کیا یہ سب پاکستان کی سماجی اور اخلاقی روایت ہے؟

مزار قائد پر ناچ گانا:

ایک ایسی ٹک ٹاکر بھی ہیں جو کہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے احاطے میں ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہی تھیں اور ویڈیو میں وہ ناچ رہی تھیں۔ ناچ گانا اور وہ بھی قائداعظم کے مزار پر۔ کیا کوئی سوش سکتا تھا کہ ایسا بھی ہوگا۔ جہاں ہر ایک شخص قائد سے عقیدت کا اظہار کرنے اور فاتحہ خوانی کے لیے آتا ہے، اس جگہ ایسا عمل ایک مہزب معاشرے میں نہیں ہوتا۔ اس معاشرے میں ٹک ٹاک ایک ناسور ہے جو کہ نا صرف وقت کو ضائع کرتا ہے بلکہ نوجوان نسل کو بھی تباہ کر رہا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow