گلوکارہ حدیقہ کیانی جنہوں نے 14 سال قبل ایک بچے کو گود لیا تھا، اب اس بچے کو صرف اور صرف ماں کی معلومات پر نادرہ کی جانب سے شناختی کارڈ جاری کر دیا جائے گا۔
والدین میں سے کوئی ایک یعنی
ماں نہ ہو تو باپ اور باپ نہ ہو تو ماں کے لئے بچوں کو پالنا قدرے مشکل ہے۔ لیکن ہر کام آسان ہو جاتا ہے۔ مگر نادرہ قوانین کے مطابق قانونی دستاویز اور بچے کا شناختی کارڈ ملنا بہت مشکل کام ہے۔ پہلے تو اس کا تصور ہی نہیں تھا۔ لیکن اب آسان ہوگیا ہے۔
گلوکارہ اور اداکارہ حدیقہ کیانی نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے والد کی معلومات کے بغیر اکیلی والدہ کی معلومات پر بچوں کو شناخت کارڈ جاری کرنے کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا اور اس پر خوشی کا اظہار بھی کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ:
''
میری طرح سنگل ماں یا سنگل باپ ہی یہ سمجھ سکتا ہے کہ بچے کو قانونی شناخت ملنا کتنا اہم مرحلہ ہے اور میں بہت خوش ہوں۔
''
سندھ ہائی کورٹ
واضح رہے کہ:
''
سندھ ہائی کورٹ نے 21 نومبر کو کراچی میں معذور بچی کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو واضح حکم دیا تھا کہ جن بچوں کی پرورش اکیلے ایک باپ یا ماں نے کی ہے، تو ان بچوں کو انہی سرپرست کی معلومات پر شناختی کارڈ جاری کیے جائیں۔
''
حدیقہ کیانی نے بیٹا گود لینے کے بعد دوسری شادی کیوں کی؟
حدیقہ کیانی نے بیٹے کو گود لینے کے بعد دوسری شادی اسی لئے کی تھی تاکہ بچے کو باپ کا نام بھی مل سکے اور انہوں نے دوسرے شوہر کو بھی یہ بات بتائی تھی، البتہ ان کے دوسرے شوہر افغان نژاد برطانوی کاروباری انسان تھے وہ زیادہ وقت انگلینڈ میں رہتے تھے، اس دوران حدیقہ کی والدہ مفلوج ہوگئیں تھیں، یوں حدیقہ شوہر کے ساتھ نہ رہ سکیں اور کچھ ہی وقت بعد ان کی طلاق ہوگئی تھی۔