23 سال بعد پہلی بیٹی ہوئی تو سجدے میں جھک گیا ۔۔ جانیے 2 جوڑوں کی ایمان افروز داستان جنہیں سالوں بعد اولاد عطا ہوئی تو خوشی میں کیا کیا؟

image

اولاد وہ نعمت ہے جس کیلئے ہر والدین تڑپتے ہیں اور جس کے ہاں ایک بھی بیٹا یا بیٹی نہ ہو اس کا درد صرف اوپر والا یا پھر وہ شادی شدی جوڑا ہی سمجھ سکتا ہے۔

والدین اولاد نرینہ حاصل کرنے کیلئے اللہ پاک سے ساری زندگی دعائیں کرتے ہیں اور بہت سے قابل ڈاکٹرز سے علاج بھی کرواتے ہیں مگر ہوتا وہی ہے جو منظور خدا ہوتا ہے ۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ جب کئی سالوں بعد جوڑے کے ہاں اولاد ہوئی تو انکے کیا جذبات تھے؟

شادی کے 23 سال بعد اولاد کی نعمت حاصل کرنے والا جوڑا:

کئی سالوں کی دعاؤں کے بعد آج سے کچھ وقت پہلے اللہ پاک نے الجیریا کے یاک جوڑے کو پورے 23 سال بعد اولاد کی نعمت سے نواز دیا ہے۔

اپنی پہلی اولاد کو دیکھنے کے بعد اسی وقت باپ سجدے میں گر گیا اور بے ساختہ منہ سے الفاظ نکلے کہ اللہ پاک جو چاہے وہی ہوتا ہے اور جب جس چیز کا وقت مقرر ہو وہ کام تب ہی ہونا ہوتا ہے۔

یہ ایک مسلمان جوڑا ہے جو الجیریا میں رہائش پذیر ہے، ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی اور میاں بیوی نے سوچ کر اب اپنی بیٹی کا نام "فاطمہ " رکھا ہے۔

یہاں ایک بات جو غور طلب ہے وہ یہ کہ اس جوڑے نے کبھی امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا اور اللہ پاک سے دعا کرتے رہے کہ ہمیں اپنے کرم سے اولاد نرینہ عطا کر۔

واضح رہے کہ جب سے یہ خبر سوشل میڈیا کی زینت بنی ہے تب سے ہی لوگ انہیں خوب مبارکباد دے رہے اور اس خبر کو اب تک سو شل میڈیا پر اب تک 15 ہزار سے زائد لوگ لائک اور ڈھائی ہزار سے زائد لوگ شیئر کر چکے ہیں۔

البتہ اس خبر کو سامنے آئے کچھ وقت گزر چکا ہے پر پھر آج بھی لوگوں کا مبارکباد دینے کا سلسلہ نہیں تھم سکا۔

72 سال بعد اولاد کی نعمت سے نوازا جانے والا جوڑا:

72 سال کی عمر میں اولاد کی نعمت حاصل ہونا ڈاکٹرز کے بقول کرشمہ ہی ہے اس جوڑے کا تعلق بھارتی پنجاب سے ہے اس جوڑے کی شدای کو 72 سال ہو چکے تھے اور یہ اب تک اللہ سے ہی دعاگو تھے کہ ہمیں اولاد کی نعمت سے نوازے۔

تو وہ کہتے ہیں نہ کہ اللہ پاک کے گھر دیر ہے اندھیر نہیں۔ اب انہوں نے اپنے بیٹے کا نام "ارمان" رکھا ہے۔

لوگوں نے اس جوڑے کو کئی مرتبہ کہا کہ آپ کوئی بچہ گود لے لو لیکن انہوں نے اللہ پر ہی یقین رکھا ۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts