سعودی عرب کی کابینہ نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سعودی عرب اپنی قومی سلامتی کو لاحق کسی بھی قسم کے خدشے یا خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری اقدامات سے ہر گز دریغ نہیں کرے گا۔
العربیہ کے مطابق کابینہ نے یمن کی سلامتی ،استحکام اور خودمختاری کے لیے مملکت کے پختہ عزم کو بھی دہرایا اور یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ اور ان کی حکومت کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
کابینہ نے ان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے انجام پر افسوس کا اظہار کیا جن پر مملکت نے خاص توجہ دی تھی مگر اس کے جواب میں غیر ضروری اشتعال انگیزی دیکھنے میں آئی جو یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کے اتحاد کی بنیادوں سے متصادم ہے اور یمن کے امن اور استحکام کے اہداف کے لیے سودمند نہیں۔ یہ رویہ ان تمام یقین دہانیوں سے بھی ہم آہنگ نہیں جو سعودی عرب کو متحدہ عرب امارات کی جانب سے دی گئی تھیں۔
کابینہ نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ دانش مندی غالب آئے گی اور بھائی چارے، حسن ہمسائیگی اور خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے باہمی قریبی تعلقات کے اصولوں کو ترجیح دی جائے گی۔ ساتھ ہی برادر ملک یمن کے مفاد کو پیش نظر رکھا جائے گا۔ اس تناظر میں متحدہ عرب امارات سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ یمن کی درخواست پر 24 گھنٹے کے اندر اپنی افواج کے انخلا پر عمل کرے۔