نیکی کر دریا میں ڈال، یہ محاورہ ہم نے بہت سنا ہے۔ اس کی حقیقت بھی کچھ لوگوں نے ذاتی زندگی میں دیکھ لی ہوگی۔ بالکل یہی معاملہ فلسطین کی اس لڑکی امل طاقتا کے ساتھ پیش آیا ہے۔ جس کو 7 سال قبل بناء کسی جرم کے اسرائیلی فوج نے جیل میں ڈال دیا تھا۔ امل کی والدہ اتنے سال تک بچی کی رہائی کے لئے روتی رہیں، لیکن جب بیٹی کی رہائی ہوئی تو خوشی کے آنسو برداشت نہ کرسکیں اور آنکھیں نم ہوگئیں۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق فلسطین کی 27 سالہ امل طاقتا کو 7 سال پہلے اسرائیلی فوج نے حماس کی معاونت سمیت دیگر سنگین جرائم کے الزام میں گرفتار کیا تھا جوکہ صرف الزامات تھے وہ بھی جھوٹے۔ جن کی کوئی حقیقت نہیں۔ مل طاقتا فلسطین کی وہ واحد خاتون ہیں جس نے اتنے سال جیل میں گزارے۔ واضح رہے کہ ان کی والدہ بتاتی ہیں کہ:
''
میری بیٹی نے بمباری کے دوران ایک معذور بچے کی جان بچائی تھی اور اس کی مرہم پٹی کر رہی تھی جوکہ مخالفوں کو پسند نہ آیا اور بچی کو بے دردی سے جیل میں قید کر دیا۔
''
سوشل میڈیا پر امل کی رہائی اور گھر تک واپسی کی ویڈیو خوب شیئر کی جا رہی ہے۔