ویسے تو کئی ایسی ملکا گزری ہیں جو کہ اپنے منفرد ادناز کی بدولت دنیا بھر میں جانی جاتی ہیں، کئی ایسی بھی ہیں جو کہ اپنی خوبصورتی اور عقل و دانائی کی بدولت بھی مشہور ہو گئی تھیں۔
ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو ایسی ہی چند مصری ملکاؤں کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے۔
کلیوپترا:
کلیوپترا کا شمار مصر کی مشہور اور عقل مند ملکہ میں ہوتا ہے۔ کلیوپترا اگرچہ مصر کی بااثر خاتون بن گئی تھیں۔ مگر پھر بھی وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکی تھیں۔ کلیوپترا نے اپنی خوبصورتی اور کمال پھرتی کی بدولت بہت جلد روم کے حکمرانوں کو اپنی زلفوں کا اسیر بنا لیا تھا۔
کلیوپترا اپنے بھائیوں سے شادی کر کے حکمرانی کے تخت پر براجمان ہوئی تھی بعد میں انہوں نے اپنے بھائیوں کو بھی مروا دیا تھا۔ کلیوپترا کئی زبانوں پر عبور رکھتی تھیں، جبکہ وہ فلسفہ سمیت کئی مضامین کو پڑھ چکی تھیں۔
لیکن خوبصورتی کی یہ مثال جس نے روم میں بھی آگ لگا دی تھی، وہ تاریخ دانوں کے مطابق خود کشی کر کے اس جہاں سے رخصت ہو گئی تھی۔ خود کشی کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ وہ اپنے انجام سے واقف تھی۔
سبیکنیفیرو:
سبیکنیفیرو بھی مصر کی ملکہ تھیں، جبکہ وہ مصر کی پہلی فرعون ملکہ تصور کی جاتی ہیں۔ سبیکنیفیرو کو ان کے مختہ ارادے، مذہبی نظریہ رکھنے کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔ جبکہ وہ اپنی شخصیت کو یادگار کے طور پر بھی تصاویر اور نقش و نگاری کے ذریعے محفوظ بنانے کے لیے سرگرم تھیں۔ اینشئینٹ اجپٹ آن لائن ویب سائٹ کےمطابق سبیکنیفیرو نے حضرت موسیٰ کے زمانے کی تھیں جبکہ انہوں نے حضرت موسٰی کی پرورش کی، تاہم اس حوالے سے کوئی خاطر خؤاہ تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔
جبکہ کئی تاریخ دان کہتے ہیں کہ سبیکنیفیر کو مردوں کی طرح رہنا پسند تھا، مگر ان کے نام کے آگے خاتون کے مونث لفظ نے ان تمام قیاس آرائیوں کو توڑ دیا۔ جبکہ انہیں فرعون اور ملکہ دونوں کے تاج کو ملا کر ایک الگ تاج پہننا پسند تھا۔
نفریتیتی:
نفریتیتی مشہور فرعن اخیناتن کی اہلیہ تھی، جو کہ اپنے کی ایک حیرت انگیز ملکہ ثابت ہوئی تھی۔ اخیناتن چونہ زنانہ دکھائی دیتا تھا، یہی وجہ ہے کہ اہلیہ اور اخیناتن دونوں کے چہرے میں مماثلت ہونے لگی تھی۔ نفرتیتی اپنی خوبصورتی اور عقل و دانائی کی وجہ سے مشہور تھیں۔
نفرتیتی اس لیے بھی مشہور تھیں کیونکہ انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر یہ حکم دیا تھا کہ اب سے صرف آگ کی پوجا کی جائے گہ اور اسی کو خدا مانا جائے گا باقی تمام خداؤں کو ختم کر دیا جائے گا۔
نفرتیتی کی چھ بیٹیاں بھی تھیں جن میں ایک انکھ سناموں بعد میں اپنے ہی بھائی کی اہلیہ بنی تھیں۔
ہات شی پتس:
ہات شی پتس مصر کی تاریخ کی وہ ملکہ ہیں جو اپنے منفرد طرز حکمرانی کی بدولت آج بھی تاریخ دانوں کے ذہنوں میں موجود ہے۔ یہ وہ ملکہ تھیں جنہوں نے اپنے دور میں عمارتیں، مصر میں تجارت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ہات شی پتس کی بہن تھیں جو ان سے چھوٹی تھی۔
والد کے مرنے کے بعد ہات شی پتس نے اپنے بھائی سے شادی کی تاکہ حکمرانی کے تخت پر براجمان ہو سکے۔ حکمرانی بچانے کے لیے ہات شی پتس نے روایت سے ہٹ کر کئی ایسے فیصلے کیے جس سے ان کی حکمرانی متنازع بن گئی تھی۔ وہ اس متنازع لفظ کو ہٹانا چاہتی تھیں یہی وجہ تھی کہ وہ اپنے مخالفین کو ایک ہی بات سے جواب دیا کرتی تھیں کہ مجھے حکمرانی میرے والد کی جانب سے دی گئی تھی۔
اپنی شخصیت کے حوالے سے بھی ملکہ نے حکم دیا تھا کہ تمام بینٹنگز اور نقش و نگاری میں مجھے ایک مرد فرعون کے طور پر دکھایا جائے۔ اگرچہ کچھ تصاویر میں وہ ایک روایتی خاتون کے طور پر بھی نظر آئی تھیں مگر ان کے حکم کے مطابق ہی ان کی بڑی داڑھی بنائی گئی، مردانہ جسم اور مردانہ چہرے کی شکل نکالی گئی۔