سکھ بھائی کو دیکھتے ہی مسلمان بھائی سڑک پر رونے لگا ۔۔ جانیے ایسا کیا ہوا تھا کہ ان دونوں بھائیوں نے الگ الگ مذہب اپنا لیا؟

image

مسلمانوں اور ہندؤں نے 1947 میں انگریزوں سے آزادی تو حاصل کر لی مگر پاکستان اور بھارت کے درمیان اس بارڈر نے رشتے داروں کو اس آزادی کے بعد پھر کبھی ملنے نہیں دیا۔

بلکل آج ہم آپکو ایک ایسے خاندان سے ملوائیں گے جو انڈیا سے 1947 کے بعد آج پاکستان اپنے ماموں کے بیٹوں سے ملنے آئے ہیں۔ یہ واقعہ کچھ یوں ہے کہ بھارتی سکھ بابا گرو نانک کے مزار پر حاضری دینے کیلئے پاکستان آتے ہیں تو اپنے رشہ داروں سے بھی ملتے ہیں۔

تو اس وقت کافی رقت آمیز مناظر ہوتے ہیں۔ اسی طرح کا ایک منظر تب دیکھنے میں آیا جب بھارتی سکھ اپنے مسلمان ماموں کے بیٹے سے ملنے پاکستان آ گیا۔ جیسے ہی اس نے اپنے ماموں کے بیٹے کو دیکھا تو تقریباََ 5 سے 10 منٹ ان کے گلے لگ کے روتا رہا۔

ان کی ملاقات ان کے پاکستانی کزن کے گھر فیصل آباد کے علاقے الہیٰ آباد میں ہوئی۔ اس موقعے پر انکے مسلمان کزن گھر سے باہر انکے انتظار میں ہی کھڑے تھے۔

مزید یہ کہ اس موقعے پر جب سردار سوکھ ویندر سنگھ جی سے پوچھا گیا کہ انہیں اپنے ماموں کے گاؤں آ کر کیسا الگ رہا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ میں آج اتنا خوش کہ مجھے زندگی میں اتنی خوشی کبھی نہیں ملی کیونکہ یہ میرا "نانکا گاؤں " ہے۔

اس کے علاوہ انکا مزید کہنا تھا کہ میرے ماموں جی سکھ مذہب کے ماننے والے تھے لیکن انہوں نے بعد میں اسلام قبول کر لیا تھا۔ قبول اسلام کے بعد انہوں نے اپنا نام حاکم علی رکھا جبکہ سکھ مذہب میں انکا نام سردار نیرج سنگھ تھا۔

یہی نہیں سردار سوکھ ویندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اب ہمارے مذہب الگ الگ ہیں مگر ہم بھائیوں کا پیار اب بھی ویسے کا ویسا ہی ہے۔

اور مجھے آج فخر محسوس ہو رہا ہے کہ اتنے سالوں بعد میں اپنے بچھڑے ہوئے پیاروں کے درمیان موجود ہوں۔ خیال رہے کہ آج جس مقام پر اس مسلمان گھرانے کا گھر واقع ہے ۔ یہ وہی مقام ہے جہاں ہندوستان کے دو ٹکڑے ہونے سے پہلے یہ سکھ خاندان ہنسی خوشی رہائش پذیر تھا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts