دو دن پہلے منگل کو سوشل میڈیا پر ایسی کئی تصاویر اور ویڈوز دیکھنے میں آئی ہیں جن میں افغان طالبان کی جانب سے پاک افغان سرحد ڈیورنڈ لائن پر لگائی گئی باڑ کو اکھاڑتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس حوالے سے افغان طالبان کے محکمہ اطلاعات سے تعلق رکھنے والے بلال کریمی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس حوالے اسے کوئی اطلاع نہیں ہے۔ جبکہ پاکستان کے وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بھی اس خبر پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا ہے۔
افغانستان باڑ کیوں نہیں لگوانا چاہتا؟
یاد رہے کہ پاک افغان سرحد تقریباً 2400 کلومیٹر پر مشتمل ہے جس پر پاکستان کی جانب سے باڑ لگانے کا مقصد سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے جبکہ افغانستان کے موقف کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان جب تک سرحدی معاملات کا مکمل حل نہیں نکالا جاتا تب تک باڑ لگانا مناسب نہیں۔
افغانستان کی جانب سے جرائم پیشہ افراد آتے ہیں، پاکستان کا موقف
پاکستان کے مطابق افغانستان کی جانب سے شدت پسند اور جرائم پیشہ افراد پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اس لئے سرحد پر بارڈر لگانا ناگزیر ہے۔