توہین رسالت اور گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے مسلم امہ میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، جبکہ کئی مسلم ممالک اس حوالے سے اپنے جذبات کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔
لیکن ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو روسی صدر پیوٹن کے اس بیان سے متعلق بتائیں گے جو انہوں نے آقائے دوجہاں ﷺ کے حوالے سے دیا ہے۔
سالانہ پریس کانفرنس کے دوران صدر پیوٹن نے اظہار رائے کی آزادی اور اس کی حدود کے بارے میں بات کی، صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ پیغمبر اسلام کی توہین آزادی اظہار میں شمار نہیں ہوتی ہے۔
ان کے اس بیان کا مسلم دنیا میں خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ پیوٹن کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ حضرت محمد ﷺ کی توہین مذہبی آزادی کی خلاف ورزی اور اسلام کے ماننے والے لوگوں کے مقدس جذبات کی خلاف ورزی ہے۔
صدر پیوٹن کی جانب سے کہنا تھا کہ مذہب کے خلاف اظہار رائے کے غلط استعمال سے انتہا پسندی کو فروغ ملے گا، جبکہ اس دوران پیوٹن نے گستاخانہ خاکہ بنانے والے نیوز پیپر ایڈیٹر چارلی ہیڈو کا بھی ذکر کیا کہ کس طرح اس کے عمل نے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔