جوسر مشین نہیں بلکہ اب سائیکل سے جوس بنایا جا رہا ہے۔ ماجرا یہ ہے کہ آج کل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے جس میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ایک شخص سائیکل پر بیٹھا ہے اور پیڈلز چلا رہا ہے۔
اس سائیکل نہیں چل رہی بلکہ ایک ہی جگہ پر کھڑی ہے اور اس کے سامنے والے پہیے کے اوپر لگی جوسر مشین سے جوس نکل رہا ہے۔
اس مشین میں کسی بھی قسم کا پھل ڈالا جائے تو یہ اسکا جوس ہمیں با آسانی نکال دیتی ہے۔ اس مشین کا صرف یہی فائدہ نہیں بلکہ اس مشین کو چلانے سے ورزش بھی ہو جاتی ہے۔
اور انسان تندرست رہتا ہے یہی نہیں بلکہ انسان جب ورزش کے بعد تھکن محسوس کرتا ہے تو یہی سائیکل والی مشین سے نکالا ہوا جوس اسے ترو تازہ بنا دیتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی واضح کر دینا بہت خروری ہے کہ یہ ویڈیو اپنے پڑوسی ملک بھارت کی ریاست حیدرآباد کے ایک علاقے کی ہے۔
مزید یہ کہ اب اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر خوب پسند کیا جا رہا ہے اور اب تک لاکھوں لوگ اس ویڈیو کو دیکھ بھی لیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے انسان کو کسی بھی پھل کا جوس نکالنے کیلئے مہنگی مہنگی مشینوں اور بجلی کی ضرورت پتی تھی جو انسان کی جیب پر بھی خوب بھاری پڑتی تھی مگر اب سب کچھ سستے داموں ممکن ہو سکے گا صرف سائیکل والی جوسر مشین سے۔