یہ میں ہوں، یہ ہمارا باپ ہے اور یہ ہمارے باپ کی پارٹی ہو رہی ہے ۔۔ پاوری گرل دنانیر نے پٹھان بچی کے انداز میں اپنی نئی ویڈیو شیئر کردی

image

سوشل میڈیا پر آپ نے یہ الفاظ سنے ہوں گے کہ یہ میں ہوں اور یہ ہمارے باپ کی پارٹی ہو رہی ہے۔

پچھلے دنوں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل رہی یہ ایک پٹھان بچی کی ویڈیو تھی جو اس نے دنانیر مبین کے پاوری اسٹائل میں تب بنائی جب اس کے والد اپنے دیگر بچوں کے ہمراہ کھانا کھا رہے تھے۔

لیکن اب پاوری گرل کے نام سے مشہور دنا نیر نے خود اس بچی کے انداز کو کاپی کرتے ہوئے ویڈیو بنا ڈالی ہے جو کہ انکی پہلی ویڈیو کی طرح خوب وائرل ہو رہی ہے ۔ جس میں وہ صاف کہتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ"ہیلو گائیز، یہ میں ہوں اور یہ میرے باپ کی پارٹی ہو رہی ہے۔

یاد رہے والد کا نام ویڈیو میں آنے پر آنے انہوں نے اپنی گھر میں لگی والد کی ایک تصویر کی جانب کیمرے کا رخ کر دیا۔ اس موقع پر دنا نیر نے بھی بچی کی طرح پشتون انداز میں سر پر چادر لی ہوئی تھی۔

اس وڈیوکی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اب تک سوشل میڈیا پر اسے 290 ہزار لوگ دیکھ چکے ہیں، 8 ہزار لوگ اسے پسند کر چکے ہیں جبکہ 495 لوگ اس پر اپنی قیمتی رائے کا بھی اظہار کر چکے ہیں۔

دنانیر کا پاوری سٹائل پچھلے سال پوری دنیا میں مشہور ہوا۔ جہاں پاکستانی یوٹیوبرز اور دیگر مشہور شخصیات نے دنانیر کے انداز میں ویڈیوز بنائیں وہیں غیر ملکی اداکاروں نے بھی اس انداز کو اپنایا۔

دو ہزار اکیس میں دنانیر کی ویڈیو پوری دنیا میں دیکھی جانے والی سب سے زیادہ ویڈیوز میں سے ایک تھی۔ اس کے بعد کئی لوگوں نے ایسی ویڈیوز بنائیں لیکن دنانیر جیسی شہرت کسی کو نہ ملی۔

دنانیر کی یہ ویڈیو کب آئی تھی؟

دنیانیر نے یہ پاوری ویڈیو 6 فروری 2021 کو بنائی تھی جس کے بعد ایک ہی ہفتے میں اچانک ان کے انسٹاگرام فالوور لاکھوں کی تعداد میں بڑھ گئے تھے۔ ویڈیو سے متعلق بتاتے ہوئے دنانیر نے کہا تھا کہ: '' میں اپنی دوستوں کے ہمراہ نتھیا گلی کی سیر کو نکلی تھیں اور کھانا کے لیے اس مقام پر رکی تھیں تو بس اچانک میں نے اپنا موبائل نکالا اور ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کردی۔ ''

ویڈیو بنانے والی یہ بچی کون ہے؟

انڈیپینڈینٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق: '' ویڈیو بنانے والی اس بچی کا نام وفا شنواری ہے اور اس کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر سے ہے۔ بچی تیسری جماعت میں پڑھتی ہے اور اچھی پوزیشن سے پاس ہوتی ہے۔

اس کے والد نے بتایا کہ یہ ویڈیو تقریباً 3 مہینے پرانی ہے۔ جب وہ لنڈی کوتل کی ایک پہاڑی پر اپنے بچوں کے ساتھ گئے تھے۔ جہاں بچی نے میرا موبائل کے کر ویڈیو بنالی۔ مجھے تو پتہ بھی نہیں تھا۔ قریبی دوستوں سے معلوم ہوا کہ میری بچی کی ویڈیو اتنی وائرل ہو رہی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow