عمران خان جو کہ جوانوں کے دلوں میں بستے ہیں یہی وجہ ہے کہ جب گزشتہ روز خان صاحب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی آئی جماعت کے چاہنے والوں سے بات چیت کر رہے تھے تو ایک شخص نے کہا کہ آپ کو سیکیورٹی خدشات ہیں یعنی کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے تو آپ بلٹ پروف جیکٹ پہنا کریں اور بلٹ پروف گاڑی میں گھوما کریں۔
اس سوال پر خان صاحب کا کہنا تھا کہ دیکھیں جب میں نے شوکت خانم کینسر اسپتال بنایا تو میرا دفتر 6 سال اسی اسپتال میں تھا اور میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ جان اللہ پاک کو دینی ہے اور جو وقت اس نے مقرر کر رکھا ہے اس وقت پر دنیا سے جانا ہی ہے۔ ہاں جتنا ضروری ہوتا ہے میں اتنی احتیاط کرتا ہوں۔
لیکن اب یہ بھی تو نہیں کر سکتا کہ جان کے خطرے کی وجہ سے خود کو کمرے میں بند کر لوں۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے سپورٹرز کو تلقین کریں گے کہ وہ پاک فوج کے خلاف بات نہ کریں کیونکہ عمران خان کے بجائے اس ملک کو فوج کی زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد یہ تاثر زائل کرنے کی کوشش کی کہ ان کی جماعت اور فوج میں کسی بھی قسم کا کوئی اختلاف ہے۔
واضح رہے کہ اپنے پہلے ٹوئٹر سپیس بیان میں عمران خان نے کہا کہ فوج نے ہمارے ملک کو بچا کر رکھا ہوا ہے۔ ملک کے دشمن چاہیں گے کہ فوج کمزور ہو۔