بد قسمتی سے دعا زہرہ کی بازیابی ابھی تک عمل میں نہ لائی جا سکی جس کے لیے پورا پاکستان دعا گو ہے۔ دعا کے والدین آئے روز اپنی بیٹی کی بازیابی کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں اور والدہ کا تو یہ حال ہے کہ اپنی بیٹی کو ایک نظر دیکھنے کے لیے تڑپ گئیں ہیں اور غم سے نڈھال ہیں۔
14 سالہ دعا زہرہ کے والدین گذشتہ روز نجی ٹی وی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن میں بطور مہمان مدعو کئے گئے جہاں انہوں نے اس سارے معاملے پر بات کی۔
دعا کی والدہ کا کہنا تھا کہ میری بچی کو زمین کھا گئی یا آسمان کھا گیا، مجھے میری بیٹی ہر حال میں زندہ چاہیئے مردہ نہیں چاہیئے زینب کی طرح۔ انہوں نے کہا کہ ان سے برداشت نہیں ہوسکتا انہیں کسی بھی صورت اپنی بیٹی زندہ چاہیئے، کتنے دن ہوگئے بیٹی کو نہیں دیکھا۔
بعد ازاں دعا کے والد نے اپنی بیٹی کے لاپتہ ہونے پر مسجد میں اعلان سے متعلق وہ بات بتائی جس پر کسی کا بھی سر شرم سے جھک جائے۔
پروگرام میں دعا کے والد نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنی بیٹی کے گمشدہ ہونے پر مقامی مسجد میں جا کر نام کے ساتھ اعلان کرنے میں مدد کے لیے رابطہ کیا، تو انھوں نے سختی سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ 'اس نام کا اعلان نہیں ہو سکتا' صرف اس لیے کہ وہ دوسرے مسلک سے ہے۔
واضح رہے کراچی کے علاقے ملیر الفلاح سے مبینہ طور پر اغواء ہونے والی 14 سالہ نوجوان دعا زہرہ 5 روز بعد بھی تاحال بازیاب نہ ہوسکی، تاہم پولیس بچی کی صحیح سلامت بازیابی کے لیے دن رات چھاپے مار رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر دعا زہرہ کے نام سے ٹرینڈ چلائے جا رہے ہیں اور پوری قوم کی طرح دیگر بڑی شخصیات بھی دعا کے واپس گھر آجانے پر امید لگائے ہوئے ہیں۔