برطانیہ کا شاہی خاندان اور خاص کر ملکہ الزبتھ بیشک دنیا کی سب سے طاقتور ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ عام حالات میں ملکہ کے پاس ایسی طاقت رہتی ہیں جو عام انسان سوچ بھی نہیں سکتا۔
جیسا کہ ملکہ برطانیہ کو گاڑی ڈرائیو کرنے کے لیے لائسنز کی ضرورت نہیں اور نہ ہی کسی دوسرے ملک جانے کے لیے ویزہ کی ضرورت ہے۔ پیسوں کی بات کی جائے تو ان کے پاس نجی کیش مشین موجود رہتی ہے اور نہ ہی ملکہ پر کوئی کیس کیا جاسکتا ہے۔
لیکن ان سب غیر معمولی چیزوں کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ملکہ کا جو دل چاہئے وہ کرلیں۔ بلکہ کچھ اصول و ضوابط ان پر لاگو ہوتے ہیں، تو آج ہم جانیں گے کہ ملکہ کونسے 5 کام نہیں کرسکتیں جو عام لوگ کر سکتے ہیں۔
1- شوہر سے پیچھے یا ساتھ چلنے کی اجازت نہیں
ملکہ الزبتھ پبلک میں اپنے شوہر پرنس فلپ کے ساتھ یا ان سے پیچھے نہیں چل سکتیں بلکہ انہیں اپنے شوہر سے 2 قدم آگے ہی چلنا پڑتا ہے۔ تصویروں میں بھی پرنس فلپ کو ملکہ سے پیچھے ہی دیکھا گیا ہے۔ خیال رہے پرنس فلپ گذشتہ برس 99 سال کی عمر میں دنیا سے چلے گئے تھے۔
2- کھانے کے دوران بات کرنے کی اجازت نہیں
عام لوگ تو کھانے پر ایک دوسرے سے گب شپ کرلیتے ہیں لیکن ملکہ کے پاس کھانے کے دوران دوسروں سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر ملکہ کو اپنے برابر والے شخص سے بات کرنی ہو تو وہ پہلے سیدے ہاتھ پر بیٹھے مہمان سے بات کریں گی اس کے بعد بائیں ہتھ پر بیٹھے مہمان سے گفتگو کریں گی۔ یہ شاہی ڈنر کا کافی سخت اصول ہے۔
3- کالے کپڑے ساتھ ضرور رکھتی ہیں
ملکہ برطانیہ یا شاہی خاندان کا کوئی بھی فرد جب شہر سے باہر جاتا ہے تو ان کو اپنے ساتھ لے کر جانے والے کپڑوں کی کلیکشن میں بھی کئی اصول و قواعد اپنانے پڑتے ہیں۔ جیسا کہ ملکہ اپنے ساتھ کالے کپڑے ضرور رکھتی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر سفر کے دوران انہیں کسی کے جنازے میں شرکت کرنی پڑ جائے تو کالا لباس پہننا ضروری ہوتا ہے۔
4- 13 سے زیادہ یا کم مہمان نہیں ہوں گے
اگر ملکہ الزبتھ کھانے دعوت رکھتیں ہیں تو اس میں آنے والے مہمان 13 سے کم یا اس سے زیادہ ہی ہوں گے لیکن پورے 13 مہمان کبھی نہیں بلائے جاتے۔ اگر دعوت کے لیے 13 مہمان ہو رہے ہوتے ہیں تو ایک کو ہٹا دیا جاتا ہے یا ایک زیادہ کردیاجاتا ہے۔ یہاں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ 13 نمبر ملکہ کا لکی نمبر نہیں ہے۔
5- بیٹھنے کے انداز میں نرمی کے بجائے سختی
یہ بھی شاہی خاندان کا ایک عجیب اصول ہے کہ شاہی خواتین کراس ٹانگ کر کے نہیں بیٹھ سکتیں، بلکہ انہیں ایک خاص انداز میں بیٹھنا ہوتا ہے جس میں گھٹنوں کو ایک دوسرے سے ملا کر ٹانگوں کو بالکل سیدھا رکھنا ہوتا ہے۔