بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں 27 سالہ رمیاء نے صرف اس بات پر خود کشی کرلی کہ سسرال میں ٹوائلٹ نہیں تھا۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق خاتون نے شادی سے قبل ہی پونے والے شوہر کو گھر میں ٹوائلٹ بنانے کا کہا تھا لیکن سسرالیوں نے ایسا نہ کیا۔ 6 اپریل کو دونوں کی شادی ہوگئی، مگر ٹوائلٹ نہ ہونے کی وجہ سے دلہن پریشان رہی۔ جس پر رمیاء نے اپنے شوہر سے بارہا ٹوائلٹ بنوانے کا کہا تو دونوں میں بحث ہوگئی۔
رمیاء چونکہ مقامی ہسپتال میں نوکری کرتی تھی، پورا دن وہ گھر سے باہر ہوتی تھی، لیکن گھر آنے کے بعد رات میں اس کو اکیلے گھر سے باہر پبلک ٹوائلٹ استعمال کرنے کے لیے جانا پڑتا تھا جو تکلیف دہ تھا، مگر اس کے شوہر نے ایک نہ سنی، دونوں کی بحث ہوئی اور خاتون اپنے میکے میں رہنے آگئی۔ کچھ ہی دن گزرے تھے کہ رمیاء کی اپنے شوہر سے فون پر بات ہوئی اور دونوں کی لڑائی ہوگئی۔ اگلے دن اس نے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔
خاتون کی والدہ کی درخواست پرمقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے کہ آیا صرف ٹوائلٹ کی وجہ سے اس نے خودکشی کی ہے یا کوئی سنگین معاملہ پیش آیا۔ واضح رہے کہ یہ کوئی پہلا ایسا گھر نہیں ہے بھارت میں جہاں باتھ روم موجود نہ ہو، بلکہ وہاں کم و بیش کچھ ہی گھروں میں ٹوائلٹ کی سہولت موجود ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے خواتین کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔