موت سے تو ہمیشہ انسان کو ڈر لگتا ہے مگر کچھ لوگ اس معاشرے میں ایسے بھی پائے جاتے ہیں جو اپنی جان خود مشکل میں ڈالتے ہیں۔ جی ہاں آپ صحیح سمجھ رہے ہیں آج ہم آپکی ملاقات کچھ ایسے لوگوں سے کروانے جا رہے ہیں جو گہرے سمندر میں مرنے چلے آئے، آئیے جانتے ہیں۔
ہوا کچھ یوں کہ ایک بہت بڑا پل جو کہ سمندر کے بیچوں بیچ بنایا گیا تھا اس پر انہوں نے گاڑی چلانا شروع کر دی۔ پہلے تو کار کے ڈرائیور نے سمجھداری اور ہوشیاری دیکھا کر گاڑی کو گہرے سمندر میں تو لے آیا پر اس سے آگے جانے کی ہمت نہ ہوئی۔ اس کی بنیادی وجہ تو یہ تھی کہ پیچھے تو اس پل پر پانی کم تھا پر آگے ایسا نہیں تھا۔
اس کے علاوہ جب انہیں اپنی موت سامنے دیکھائی دی تو کار ڈرائیور سمیت اس میں سوار دیگر افراد نیچے اتر گئے اور پل پر کھڑے ہو کر سوچنے لگے کہ اب گاڑی کو چھوڑ کر تیر کر واپس اپنے گھروں کو جاتے ہیں مگر پھر ہمت نہ ہوئی تو ان کو مشکل میں دیکھ کر اسی خطرناک پل پر موجود ریسکیو زرائع نے مدد منگوائی اور انہیں کشتی میں بٹھا کر واپس بھیج دیا۔
واضح رہے کہ اس طرح کا پل بنایا ہی کیوں گیا تو اس کی حقیقت یہ ہے کہ کئی بیرون ملک میں اس طرح کے دیو ہیکل پل زرائع آمدورفت کیلئے بنائے جاتے۔ لیکن یہاں یہ ہوا کہ اس علاقے میں سیلاب اتنا آیا کہ رابطہ پل سے بھی پانی کی سطح بلند ہو گئی۔