ہم نے نکاح گھر میں کیا اور 3 لاکھ روپے بیوہ عورتوں کو دے دیئے ۔۔ سادگی سے شادی کرنے والے 2 جوڑوں نے انڈونیشیا میں نئی مثال قائم کر دی

image

شادی کے دن کو خاص بنانے کے لئے لوگ کچھ نیا اور منفرد کرنے کے لئے لاکھوں روپے اضافی خرچے کی مد میں ضائع کر دیتے ہیں۔ بیشک ہر کسی کو اپنی مرضی کرنے کا اختیار ہے مگر ایک مرتبہ اپنے اطراف کے پریشان حال لوگوں کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے کہ وہ کیسے اپنی زندگی کا گزر بسر کر رہے ہیں۔ ہر مذہب انسانیت کی خدمت کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہ صرف پاکستان اور بھارت میں ہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ مہنگے خرچوں کی شادیاں کی جاتی ہیں۔ یورپ میں آج بھی زیادہ تر لوگ صرف چرچ میں شادی کرتے ہیں۔ اپنے قریبی لوگوں کو بلاتے ہیں، تحفے تحائف کا تبادلہ ہوتا ہے اور یوں اتنی آسانی اور کم خرچ کی شادی ہو جاتی ہے۔

انڈونیشیا جہاں کے راجہ مہاراجہ ارب پتی ہیں اور سونے کے پیالوں میں پانی پینا پسند کرتے ہیں اور اپنے بچوں کی شاہانہ انداز سے شادیاں کرتے ہیں۔ وہاں 2 جوڑوں نے سادگی سے شادی کرنے کی ایسی مثال قائم کی کہ لوگ ان کو دعائیں دے رہے ہیں۔

حنیف گُبر اور شی علینور گُبر کی شادی پچھلے سال ہوئی تھی۔ دونوں نے اپنی شادی گھر پر کچھ قریبی رشتے داروں کی موجودگی میں کی اور 3 لاکھ روپے کی بڑی رقم بیواؤں میں تقسیم کردی۔ شی علینور گُبر انڈیونیشیا کی جامعہ میں ایک استانی ہیں جبکہ ان کے شوہر بڑے کاروباری شخص ہیں۔

ایمائز اور ربیہ کاظمراخ کا تعلق بھی انڈونیشیا سے ہی ہے۔ ان دونوں نے بھی سادگی سے نکاح کی تقریب گھر میں کی اور 1 لاکھ روپے کی رقم یتیموں میں بانٹ دی۔ ایمائز نے ایسا اس لئے کیا کیونکہ ان کے والد کا انتقال بچپن میں ہی ہوگیا تھا۔ ساری زندگی انہوں نے یتیمی میں گزاری اس لئے یتیم بچوں کا درد سمجھتے ہوئے انہوں نے اپنی شادی سادگی سے کی اور پیسے بچوں کے لئے وقف کر دیے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow