میں سیڑھیوں سے گری تو 12 سالہ بھائی کی خدمت سے ہی ٹھیک ہوئی ۔۔ وہ بھائی بہن جنہوں نے والدین کے انتقال کے بعد ایک دوسرے کی خاطر شادی نہیں کی

image

بہن بھائی قدرت کا انسان کو دیا ہوا سب سے حسین رشتہ ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ان میں اختلافات پیدا ہو جاتے ہیں لیکن ایک ایسے بھی پاکستانی بہن بھائی ہیں جنہوں نے آج تک ایک دوسرے کی خاطر شادی تک نہیں کی۔ یہ کہانی جو ہم آج کو بتانے جا رہے ہیں اسے سن کر آپ خوش بھی ہوں گے اور پریشان بھی، آئیے جانتے ہیں۔

اس بہن کا نام ہے شاہدہ اور بھائی کا نام ہے معید قمر۔ معید کی بہن شاہدہ کہتی ہیں کہ والد کا انتقال 1984 میں ہوا اس کے بعد میں ایک مہلک بیماری میں مبتلا ہو گئی جس کی وجہ سے مجھے چکر آنے لگے اور اس وقت تک میرے بھائی معید کی عمر 12 سال تھی اور اس نے کام کرنا شروع کردیا تا کہ گھر کا گزر بسر ہو سکے ۔

بس ابھی گھر کے حالات ٹھیک ہی ہوئے تھے والدہ کا انتقال ہو گیا اور اس کے بعد تو میں نے قسم کھا لی کہ شادی نہیں کروں گی کیونکہ اگر میں نے شادی کر لی تو میرے بھائی کا خیال کون رکھے گا اور یہاں اس خاتون نے حیرت کی بات تو یہ بتائی کہ بھائی 12 سال کی عمر سے ہی میرا بہت خیال رکھتا تھا ،میں بیمار ہوئی اور ایک مرتبہ سیڑھیوں سے گری تو گھر کا کام سب بھائی کرتا ۔

اس کے علاوہ شاہدہ کے بھائی معید کا کہنا ہے کہ میں نے بھی شادی نہیں کی کیونکہ یہ نہیں جانتا تھا کہ جو میری بیوی بن کے آئے گی وہ کیسی ہو گی ؟ اور ایک مرتبہ مجھے رشتہ آیا بھی لیکن ان کی یہ شرط تھی کہ بہن کو آپکی ہم ساتھ نہیں رکھنا ہوگا تو میں نے ان سے کہا ایسے 100 رشتے قربان اپنی بہن پر۔

آگے بڑھنے سے پہلے یہاں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ بہن بھائی میں محبت تو لازوال ہے مگر بھائی اب کہیں باہر نہیں نکل سکتا ، کوئی کام نہیں کر سکتا کیونکہ 2 مرتبہ ہارٹ اٹیک ہو چکا ہے، بڑی آنت میں مسئلہ ہے ،صرف اب کتابوں کی جلد کرنے کا کام گھر بیٹھ کر ہی کرتا ہوں، اور تو اور مسائل نے بھی انہیں گھیر رکھا ہے انکا یہ ایک کمرے کا گھر جس میں یہ رہتے ہیں وہ بھی انکا اپنا نہیں،کرائے پر ہے۔

اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ان لوگوں کا گزر بسر کیسے ہوتا ہوگا تو بس انہیں اللہ کا سہارا ہے وہی اپنے نیک بندوں کے زریعے ان بہن بھائی کی زندگی کی گاڑی کو آگے بڑھا رہا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts