ملک بھر میں مہنگائی کی تیز لہر نے جہاں غریب طبقے کی کمر توڑی ہے وہیں معروف اداکار بھی اس سے بچ نہیں سکے ہیں۔ احمد علی بٹ بھی ایسے ہی اداکار ہیں جنھوں نے اس لہر سے متاثر ہو کر اپنی آواز بلند کی ہے۔
عمران دور حکومت کا موجودہ حکومت سے موازنہ
معروف اداکار نے پچھلے دنوں سوشل میڈیا پر ایک تصویر شئیر کی جس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں اشیاء ضرورت کی قیمتیں درج ہیں اور دوسری جانب موجودہ شہباز شریف کے حکومت میں انھیں چیزوں کی قیمتیں لکھی ہیں جو دوگنی ہوچکی ہیں۔
ہر چیز کی قیمت دگنی
مثال کے طور پر گھی کی قیمت عمران خان کے دور حکومت میں 380 روپے کلو تھی جو اب بڑھ کر 555 ہوگئی ہے اسی طرح پیٹرول 149 روپے لیٹر تھا جو اب 209 ہوگیا ہے اور مزید مہنگا ہوگا۔
مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے والے اب کہاں گئے؟
احمد علی بٹ نے نیچے یہ بھی لکھا کہ حکومت کی کفالت سے چلنے والے فلاحی ادارے صحت کارڈ، لنگر خانے، پناہ گاہیں ہوم لون اسکیم اور احساس پروگرام بھی بند کیے جاچکے ہیں۔ ایسے میں وہ لوگ کہاں چلے گئے جو عمران خان کی حکومت میں مہنگائی کے خلاف مارچ کررہے تھے؟ کیا انھیں اب دگنی قیمتوں پر اشیاء بکتی نظر نہیں آتیں؟