تصویر کو دیکھنے میں چند منٹ لگیں گے مگر اس میں چھپا راز تلاش کرنے میں آپ فیل ہو جائیں گے ۔۔ جانیں یہ تصویر آپ کی شخصیت سے متعلق کیا بتاتی ہے

image

نیکی کر دریا میں ڈال یہ بات تو آپ نے کئی افراد کے منہ سے سنی ہوگی۔ یعنی کہ آج کل نیکی کا زمانہ نہیں۔ لیکن آج ہم جو آپ کے سامنے تصویر لے کر پیش ہوئے ہیں اسے سمجھ پانا تیز اور شاطر آنکھوں والے لوگوں کے بس کی بات نہیں ہے۔

تصویر کو پہلی نظر میں دیکھنے پر آپ کو کیا محسوس ہوا جیسے 3 جانور بیٹھے ہیں اور ان کے آگے پلاسٹک کے گلاس رکھے ہوئے۔ اگر آپکو بھی یہی نظر آیا ہے تو آپ فیل ہو چکے ہیں۔

کیونکہ یہ حقیقت نہیں اور آپ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو آنکھوں دیکھی بات کو سچ مان کر یقین کر لیتے ہیں ایسے لوگ نرم دل کے مالک ہوتے ہیں مگر اس دنیا میں انہیں کچھ لوگ دھوکہ بھی دے سکتے ہیں۔

مزید یہ کہ اگر پہلی نطر میں آپ کو یہ دیکھائی دیا کہ اس وائرل تصویر میں تین جانوروں میں سے ایک تو بلی ہے جو دنیا کی فکروں سے آزاد آرام کر رہی ہے تو آپ کیلئے یہاں اچھی بات یہ ہے کہ آپ آنکھوں دیکھی بات کو سچ نہیں مانتے اور تحقیق کرتے ہیں سچ جاننے کی۔

تو ایسے میں کوئی جتنا بھی تیز دماغ کا مالک ہو آپ کو دھوکہ دینے یا پھر پریشان کرنے میں اسے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مگر بد قسمتی آپ بھی تصویر کی حقیقت معلوم کرنے سے قاصر رہ گئے ہیں۔

اس کے علاوہ اگر آپ نے پہلی نظر میں ہی سمجھ لیا کہ یہ 3 جانور نہیں بلکہ تصویر میں نظر آنے والی چیز کوئی جانور نہیں ہے بلکہ ایک انسان ہے جو اس انداز میں بیٹھ کر بھیک مانگ رہا ہے کہ کوئی اس کا چہرہ نہ دیکھ سکے مگر اس کی مدد ضرور کر جائے تاکہ زندگی کے دن کچھ آرام سے گزر سکیں۔

تو اس بے رحم دنیا میں کوئی انسان تو انسان کی مدد کو آگے نہیں بڑھتا لیکن ایک کتا بھی انسان کی طرح بھیک مانگ رہا ہے تاکہ اس کی مدد ہو سکے لیکن تیسرا جانور جو کہ بلی ہے اس نے بھی بھیک کیلئے سامنے پلاسٹک کا گلاس رکھا ہوا ہے مگر وہ آرام کر رہی ہے۔

ایسے لوگوں کیلئے خوشخبری ہے کہ دنیا میں کوئی بھی انسان آپ کے ساتھ دھوکہ دھی نہیں کر سکتا کیونکہ اپ ایسے ذہن کے مالک ہیں جو دیکھتے ہی چیزوں کی حقیقت سمجھ جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ جب بھی کسی بھی فرد سے ملیں گے تو اس کا چہرہ باسانی پڑھ سکیں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts