بیٹی والد کیلئے قرآن پاک پکڑ کر دعا کرتی رہی۔ جی ہاں آپ نے صحیح پڑھا ہے یہ واقعہ تب دیکھنے کو ملا جب ایک بیٹی کا والد جو گہرے کنویں میں گر گیا تو بیٹی گھر سے دوڑتی ہوئی باہر نکل آئی۔
ہوا کچھ یوں کہ کنویں کی صفائی کیکئے غلام شبیر نامی یہ آدمی اپنے بھائی کے ہمراہ لکڑی کی سیڑھی لگا کر نیچے اترا مگر کچھ ہی دیر میں کنویں کی مٹی اس پر گر گئی۔
مٹی کو گرتا دیکھ کر دونوں بھائیوں نے نکلنے کی کوشش تو کی مگر ایک بھائی نکل گیا اور غلام شبیر 20 فٹ نیچے مٹی میں دب گیا۔ خود کو منوں مٹی کے نیچے دبا دیکھ کر پہلے تو اس نے کافی شور شرابا کیا۔
اور خود سے نکلنے کی کوشش بھی کی مگر کیسے نکلتا تھا کیوں کہ پورے جسم پر مٹی اور اینٹیں پڑی ہوئی تھیں۔ ایسے میں امدادی ٹیمیں بھی وہاں پہنچ نہیں پا رہی تھیں کیونکہ راستے بہت خراب ہیں۔
مزید یہ کہ امدادی ٹیمیں پہنچنے سے پہلے غلام شبیر کی 7 سالہ بیٹی کنویں پر پہنچ گئی اور اپنے ننھے ہاتھوں میں قرآن مجید اٹھائے اللہ پاک سے دعا کرنے لگی کہ "قرآن پاک کے واسطے اللہ پاک میرے ابو کی حفاظت کر اور اسے باہر نکال دے "۔
پھر کیا تھا پورے علاقے نے یہ معجزہ دیکھا کہ 6 گھنٹے بعد غلام شبیر زندہ باہر آ گیا۔ ہاں اس حادثے میں اس کی ایک ضرور ٹوٹ گئی ہے ۔
واضح رہے کہ بیٹی کی دعا سے بچ جانے والے والد کا کہنا ہے کہ جب میں مٹی کے نیچے آیا تو پہلے تو بہت کوشش کی کہ نکل جاؤں مگر جب نکل نہیں سکا تو پہلا کلمہ پڑھنے لگ گیا۔
کیونکہ مجھے پتا تھا اب میں مر جاؤں گا مگر اللہ کے کرم سے میں بچ گیا اور اس میں سب سے بڑا ہاتھ میری بیٹی کا ہے کہ اس نے میرے لیے دعا کی۔