دعا زہرہ کے والدین کس اذیت میں ہیں یہ ایک بیٹی کے والدین ہی محسوس کر سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اب دعا زہرہ کے والدین عدالت کے بعد کراچی ائیر پورٹ پہنچ گئے ہیں جہاں انہیں ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے دیکھا گیا۔
جس میں لکھا گیا تھا کہ آپ سب حاجیوں سے ہماری التجا ہے کہ اللہ پاک اور اس کے رسولﷺ کی بارگاہ میں فریاد بلند کریں۔
کہ ہماری بیٹی دعا زہرہ ظالموں کے چنگل سے آزاد ہو جائے۔ والد کے علاوہ دعا کی والدہ نے بھی ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کر حاجیوں سے درخواست کی کہ ہماری بیٹی کیلئے اللہ پاک کے گھر جا کر دعا کریں۔
یہاں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ انہوں نے ہاتھوں میں جو پلے کارڈ پکڑ رکھا تھا اس پر یہ الفاظ لکھے نظر آئے۔
"آپ کی بیٹی دعا زہرہ ظالموں کے چنگل میں ہے، آپ ہماری مدد فرمائیں۔"واضح رہے کہ اس سے پہلے آج دعا زہرہ نے ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں اپنے سسرال میں خوش ہوں، اب والدین سے درخواست کرتی ہوں مجھے اور میرے شوہر ظہیر کو دل سے قبول کر لیں۔
اور یہ بھی کہا کہ میری عمر 17 سال ہے جبکہ میرے والدین نے کاغذات میں عمر کم لکھوائی ہے کیونکہ میں ایک لڑکی ہوں اور لڑکیوں کی شادی کا مسئلہ ہوتا ہے۔