گاڑیاں دھو لیتی ہوں لیکن کسی سے مانگتی نہیں، یہ الفاظ ہیں ایک ایسی لڑکی کے جو گاڑیاں دھونے کا کاوربار کرتی ہے۔ عام طور پر لڑکیوں کو صنف نازک کہا جاتا ہے اور یہ اسی طرح کے کام کرتی نظر آتی ہیں جیسا کہ اسکول ٹیچر، بینک کی کو
نوکری وغیرہ۔
گاڑیاں دھونے والی لڑکی ردا کہتی ہے کہ میں نے گاڑیاں دھونے کا کام اپنے ابو سے سیکھا ہے اور اب یہی کام مجھے اچھا لگتا۔ لڑکوں والے اس بھاری بھرکم کام سے یہ ایک دن میں کم سے کم 3 ہزار روپے کما لیتی ہیں، یوں یہ ایک ماہ میں 93 ہزار روپے با آسانی کماتی ہیں۔
اس کے علاوہ ردا کہتی ہیں کہ یہ کام کرنے پر رشتےدار اور دوست بہت باتیں بناتیں ہیں مگر میں دل پر نہیں لیتی اور سوچتی ہوں محنت میں شرم کیسی۔ ردا ایک باہمت لڑکی ہیں۔
اور کہتی ہیں کہ اس کام کو کرنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ میرے والد صاحب بھی یہی کام کرتے تھے، اب آج میں ان کے کام کو آگے بڑھا رہی ہوں۔
اور تو اور یہ کام کرتے ہوئے مجھے 4 سال ہو گئے ہیں اس دوران میں نے ہر طرح کی گاڑی یعنی کہ کار، ٹیکسی، بس اور موٹر سائیکل سب کچھ اپنے ہاتھوں سے صاف کیا ہے ۔ مزید یہ کہ ایک گاڑی کو واش کرنے کے 250 روپے اور سروس چارجز 500 روپے لیتی ہوں۔