دعا زہرہ کا معاملہ اس وقت پورے ملک میں لوگوں کا من پسند موضوع ہے کچھ لوگ اس میں والدین کو قصوروار گردان رہے ہیں کچھ لوگ دعا زہرہ کو لعنت ملامت کر رہے ہیں کہ لڑکی نے ماں باپ کا نام بدنام کر دیا ہے۔ ہر چینل پر بھی اسی پر تبصرے اور تنقید جاری ہے۔ کچھ یوٹیوبرز بھی اس معاملے کو لے کر اپنے چینلز کی ریٹنگ بڑھانے کی کوششوں میں ہیں ۔ لیکن اس سارے قصے میں اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔ دعا زہرہ کے مختلف انٹرویوز اور اس کے عدالتی بیان کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے ماں باپ کی سختی سے تنگ آکر بھاگ کر اپنی پسند کے لڑکے سے نکاح کر لیا جس سے اس کی دوستی کسی آن لائن گیم کے نتیجے میں ہوئی تھی۔ اور یہ سلسلہ تین سال سے جاری تھا۔ جبکہ عام لوگ جو اس معاملے کو اپنے گھروں کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں وہ اس چیز کو سخت ناپسند کر رہے ہیں کہ اتنی کم عمری میں لڑکی نے بھاگ کر ایک ایسے لڑکے سے شادی کر لی جس کو وہ ٹھیک طرح سے جانتی بھی نہیں تھی ، اور یہ اب ہر گھر میں والدین کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ چنانچہ زیادہ تر لوگوں کی ہمدردیاں دعا کے والدین کے ساتھ نظر آتی ہیں، کچھ لوگ ان والدین پر تنقید بھی کر رہے ہیں کہ جنہوں نے اپنی بچی پر نظر نہیں رکھی اور شروع سے اپنے بیانات کو بدلتے بھی رہے اور غلط بیانیاں بھی کیں، بہرحال غلط بیانیاں اور جھوٹ دونوں طرف سے نظر آرہا ہے دونوں فریقین کے بیانات میں تضادات موجود ہیں ۔

یہاں یہ گرما گرمی چل رہی ہے اور دوسری طرف زیمیز انٹرٹینمنٹ کی طرف سے دعا زہرہ پر ایک شارٹ فلم بھی بنا لی گئی ہے، جس کے ڈائریکٹر محمد اشعر اصغر ہیں۔ اور اس میں انہوں نے دعا زہرہ کے معاملے کو اغوا کے حوالے سے بنایا ہے کہ اس کو اغوا کیا گیا اور پھراس سے بیان دلوائے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ دعا کے والدین نے بھی یہی موقف اپنایا ہے کہ دعا کو اغوا کیا گیا ہے اور ہیومن ٹریفکنگ میں ملوث گروہ اس پر دباؤ ڈال کر اور اس کو بلیک میل کر کے اس سے یہ سارے بیان دلوارہے ہیں۔ جبکہ دعا ان سب سے سختی سے انکار کر رہی ہے، اس نے عدالت میں بھی اپنے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا تھا، اور ماں باپ کے خلاف بیان دیا تھا۔ اس نے اپنے شوہر ظہیر کے ساتھ رہنے پر ہی زور دیا تھا جس کے بعد عدالت نے اس کو اپنی مرضی سے رہنے کی اجازت دے دی تھی۔ اس فلم کے حوالے سے لوگوں نے اس پروڈکشن ہاؤس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے ، ایک صارف کومل واجد کا کہنا تھا کہ "کسی کی بیٹی بھاگ گئی اور انہوں نے فلم بنا ڈالی، یہ ہے ماڈرن زمانہ یا بےغیرت زمانہ" ایک اور صارف تسمیہ نے کہا کہ " کسی کی عزت سکون چلا گیا ان کو ابھی بھی سوشل میڈیا سے پیسہ بنانا ہے۔ چاہے وہ کسی بھی طرح ہو۔ شرم کا مقام ہے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں"