"میرے،دعا اور ظہیر کے علاوہ کمرے میں کوئی نہیں تھا لیکن کمرے کے دروازے کے سامنے سے ظہیر کے گھر والے آ جا رہے رہے تھے اور وہ سائے بھی ان کے ہی تھے"
یہ کہنا ہے مشہور یوٹیوبر زنیرا ماہم کا جنھوں نے دعا زہرہ کا انٹرویو لیا تھا۔ اس انٹرویو کے بعد زنیرا کو کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے اور لوگ ان سے مختلف سوالات پوچھ رہے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں زنیرا ان سوالات کے کیا جواب دے رہی ہیں۔
ایک نجی کو انٹرویو دیتے ہوئے زنیرا نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے دعا سے کافی سخت سوالات پوچھے جس پر اینکر نے ان سے ہوچھا کہ وہ سوالات کیا تھے۔ زنیرا ماہم کا موقف ہے کہ وہ ظہیر کے گھر والوں پر ہونے والی تنقید کا خاتمہ کرنا چاہتی تھیں کیونکہ دعا اپنے گھر میں بہت خوش ہے۔
زنیرا ماہم نے بتایا کہ یہ کہا جارہا ہے کہ پورے پاکستان میں دعا نے صرف انھیں ہی انٹرویو کیوں دیا اس کی وجہ یہ ہے کہ بطور صحافی وہ پولیس اور وکلاء کے ذریعے اس کیس سے جڑی ہوئی تھیں۔
دعا کو گدی پر کیوں بٹھایا گیا؟
اس بارے میں زنیرا نے بتایا کہ دعا انٹرویو دیتے ہوئے کافی نیچے محسوس ہورہی تھی جس سے ویڈیو میں اچھا محسوس نہیں ہورہا تھا اس لئے اسے ایک گدی نما تکیہ پر بیٹھنا پڑا تا کہ اس کی ویڈیو صحیح آئے۔