مشہور سیاستدان عامر لیاقت کی اچانک موت نے جہاں پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے وہیں ان کے خاندان کی جانب سے پوسٹم مارٹم کے منع کیے جانے پر ان کی وجہ موت بھی سامنے نہیں آسکی ہے۔ پولیس اس حوالے سے مختلف ذرائع سے عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کی کوشش کررہی ہے۔
ایکسرے کی وائرل تصاویر جھوٹی ہیں
سماء نیوز کے مطابق پولیس نے اس بات سے مکمل انکار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایکس رے کی تصاویر عامر لیاقت کی تھیں۔ پولیس کے مطابق ان کے خاندان کے منع کرنے کے بعد کسی قسم کا کوئی ایکسرے نہیں کیا گیا اس لئے ہڈی ٹوٹنے والے ایکسرے کی تصاویر جھوٹی ہیں۔
آخری کال اور میسج کس کا تھا؟
عامر لیاقت کا انتقال ان کے آبائی گھر میں ہوا جس کے مختلف پورشنز تھے اور ان پورشنز میں لوگ رہتے تھے جب کہ ایک پورشن میں عامر لیاقت خود رہائش پذیر تھے۔ ان کی انتقال کے بعد گھر کی مکمل تلاشی لی گئی اور ان کا موبائل فون بھی پولیس کے پاس ہے جس سے پولیس آخری کال اور میسج کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے۔ کیوں کہ عامر لیاقت کے ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ رات بھر کافی غمگین تھے اور روتے رہے تھے جبکہ ان کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عامر لیاقت ان سے صلح کرنا چاہتے تھے اس لئے لیبارٹری میں موجود موبائل سے پولیس اصل حقائق سامنے لانا چاہتی ہے۔
بشریٰ اقبال اور بچے عامر لیاقت کے گھر میں رہ رہے ہیں
سماء نیوز کے رپورٹر کے مطابق عامر لیاقت کے گھر میں اس وقت ان کی پہلی اور سابقہ اہلیہ بشریٰ انور اپنے دو بچوں کے ساتھ رہ رہی ہیں جبکہ ان کے صاحبزادے جلد واپس ملک سے باہر اپنی تعلیم مکمل کرنے چلے جائیں گے۔