جب سے پٹرول مہنگا ہوا ہے جب سے لوگوں کی حقیقی معنوں میں چیخیں نکل گئی ہیں ، بسوں کے کرایے، وین کے کرایے ،رکشوں کے کرایے سب ہی آسمان سے باتیں کر رہے ہیں ، لوگوں کے لئے سفر کرنا ایک بڑا گھمبیر مسئلہ بن گیا ہے ۔ایسے میں اگر بچت کی کوئی بھی صورت نظر آتی ہے تو لوگ اس کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ کراچی کے حوالے سے اگر بات کریں تو یہاں اب خواتین اور حضرات کی اکثریت صبح اپنے کاموں کے لئے نکلتے ہیں ، پترول کے مہنگے ہونے کی وجہ سے جن کی اپنی سواری ہے ان کے لئے بھی اب اس کے خرچے اٹھانا ناممکن سا ہو تا جارہا ہے، ایسے میں کراچی کے ایک نوجوان حذیفہ شہابی نے بچت کا ایک آسان اور قابلِ عمل طریقہ ڈھونڈا ۔ سماء ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے بغیر کوئی سرمایہ لگائے آمدنی کا اور سستے سفر کا آسان اور موثر طریقہ ڈھوند نکالا۔
حذیفہ نے محض ایک واٹس ایپ گروپ سے یہ طریقہ اپنایا۔ اس آئیڈئیے میں کوئی رقم خرچ نہیں ہوئی صرف حذیفہ نے اپنی رہائشی سوسائٹی کے افراد کا ڈیٹا کا استعمال کیا اور اس سے یہ واٹس ایپ بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے یہ سوچا کہ میں اپنی گاڑی پر آفس تو جاتا ہوں اپنے ساتھ اگر 4 پیسنجرز بھی لے جاؤں اور فی سیٹ کے حساب سے چارج کروں تو میرا پٹرول کا خرچا بھی نکل آئے گا اور کچھ بچت بھی ہو جائے گی ۔ تو رات کو میں اس گروپ میں اپنا روٹ ڈال دیتا ہوں کہ میرے روٹ میں یہ علاقے آئیں گے اور جس کو جانا ہو وہ بتا دے اور اس کے ساتھ ٹائمنگ بھی بتا دیتا ہوں، اور فی سیٹ کے حساب سے پیسے بھی لکھ دیتا ہوں اور ایسے ہی واپسی میں بتادیتا ہوں کہ کسی کو کچھ منگوانا ہو تو میں روزمرہ کی یہ چیزیں لا سکتا ہوں اور اس کے کتنے چارجز ہو ں گے وہ بھی بتا دیتا ہوں۔ اس طرح میرا روزانہ کا خرچا آسانی سے نکل جاتا ہے اور لوگوں کی بھی پبلک ٹرانسپورٹ کی پریشانی سے جان چھوٹ گئی ہے۔ وہ بھی خوشی خوشی میرے ساتھ چلے جاتے ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی اور مہنگے کرایوں کے اس ظوفان سے اپنی جان چھڑائی جا سکتی ہے۔
حذیفہ کے اس آئیڈئیے نے جہاں ان کی آمدنی میں اضافہ کیا وہیں لوگوں کوبھی ایک آسان سفری سہولت سے روشناس کروادیا۔ یہ سہولت کوئی بھی کہیں بھی شروع کر سکتا ہے۔ یہ لوگوں کے لئے بھی آسان ہو گا اور خود گاڑی کے مالکان کے لئے بھی سہولت پیدا کرے گا۔