کسی جگہ اندھیرا ہو تو انسان وہاں جانے میں خوف محسوس کرتا ہے مگر ایک گھر ایسا ہے جو 40 سالوں سے بند پڑا ہے اور یہ گھر کہیں اور نہیں بلکہ کراچی کے مشہور اور مصروف علاقے میں ہے۔
ماجرا دارصل یہ ہے کہ ایک رہائشی کالونی کے اندر ایک مکان 40 سالوں سے بند ہے اور علاقے والوں کیلئے خوف کا باعث بنا ہوا ہے۔
یہاں رات کے وقت اچانک سے روشنی ہو جاتی ہے جبکہ اس گھر میں تو بجلی کا کنکشن تک ہے نہیں، بچوں کے کھیلنے کی آوازیں آتی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ علاقہ مکینوں نے دوران انٹرویو اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ آج سے کچھ دیر پہلے یہ مکان فروخت بھی ہو گیا تھا اور اس کا جو نیا مالک تھا اس نے اس کی مرمت کا کام بھی شروع کر وایا تھا مگر مزدور وں کی ہی بری حالت ہو گئی۔
کام کے دوران 2 مزدوروں کا انتقال ہو گیا، باقی مزدور بھی زخمی ہو گئے بس وہ دن تھا جس کے بعد سے اس گھر میں کام بند ہو گیا۔ کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 4 کے رہائشیوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب تو بچوں نے یہاں اس مکان کے نزدیک کھیلنا بھی بند کر دیا ہے کیونکہ جب ایک بچہ آج سے 3 سے 4 سال پہلے یہاں گیند لینے گیا تو وہ پاگل ہو گیا تھا۔
یہی نہیں جب اس گھر کی معلومات اکٹھی کرنے کیلئے اینکر دن کے وقت اس کے اندر گئی تو انہیں اور ان کی ٹیم کو بھی سانس لینے میں بہت تکلیف ہونے لگی اور جیسے ہی مغرب کا وقت ہوتا جا رہا تھا۔
ویسے ویسے اس گھر پر اثرات واضح ہوتے جا رہے تھے خود بخود پتھر گرنے کیآوازیں آنے لگی گئیں تھیں، واضح رہے کہ اس خبر سے متعلقہ معلومات ڈیجیٹل پاکستان ویب ٹی وی سے اخذ کی گئی ہیں۔