لوگوں کو بتایئے گا آپ کا اِکلوتا بیٹا شہید ہونے جا رہا ہے ۔۔ کیپٹن جنید ایاز شہید کا والدین کو لکھا گیا آخری خط وائرل جس نے لوگوں کو رُلا گیا

image

اَفواج پاکستان پوری قوم کا فخر اور اثاثہ ہے۔ وطن کی مٹی نے ہمیں ایسے ایسے نگینے دیئے ہیں جنہیں شہادت اپنے سینے سے لگانا قبول ہے۔ پاک فوج کے کئی جوان سرحدوں پر روزانہ کی بنیاد پر آئے روز اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ وہ ملک و قوم کی خاطر خون کے آخری قطرے تک لڑتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان آج محظوظ ہے۔ خدا کے بعد پاک آرمی ہی ہے جس نے پاکستان کو دشمن کی میلی آنکھ سے بچایا ہوا ہے۔

آج ہم پاک فوج کے جوان کے آخری خط پر نظر ڈالنے جا رہے ہیں جو انہوں نے اپنے اہلخانہ شہادت سے پہلے لکھا تھا۔ یہ خط پڑھنے کے بد کوئی بھی اشکبار ہوسکتا ہے۔

پاک فوج کے شہید ہونے سے قبل آخری الفاظ دل کو چھو لینے والے تھے۔ انہوں نے اپنے خط میں والدین سے مخاطب ہوکر لکھا کہ اسلام و علیکم امی اور ابو۔میں جانتا ہوں کہ جب آپ کو میرا یہ پیغام ملے گا اور آپ یہ پڑھ رہے ہوں گے تو میں اس دنیا میں نہیں رہوں گا۔جو بھی آگے معاملہ ہوگا میرے لیے آنسو نہ بہایئے گا۔ جو ہونا ہوتا ہے وہ ہوکر رہتا ہے۔ بس یہی سمجھ لیں کہ میرے مقدر میں یہی لکھا تھا۔ ایسا ہر گز نہیں کہ پاک فوج میں ہونا میری موت کی وجہ بن رہا ہے بلکہ پاک آرمی نے تو مجھے حیات جاوید عطا کی ہے۔ مجھے شہادت نصیب ہو رہی ہے۔شہادت جو ہر سپاہی کا خواب ہے۔ میرے آخری الفاظ سب کو بتایئے گا کہ اس دنیا میں ایسے والدین کی تعداد بہت ہی کم ہوگی جنہوں نے اپنا اکلوتا بیٹا اللہ تعالیٰ کی راہ میں اور اس قوم کے تحفظ کے لیے قربان کیا ہو اور آپ ان چند والدین میں سے ایک ہیں۔

شہد جنید ایاد نے لکھا کہ میں آپ کو یہ تو نہیں کہوں گا کہ فکر کی ضرورت نہیں اس میں شک نہیں کہ یہ آپ لوگوں کی زندگی میں آنے والی ایک بڑی آزمائش ہے لیکن صبر کریں اور جو کچھ ہوا اسے تسلیم کریں۔ آپ کی زندگی کا یہ امتیاز کافی ہے کہ آپ ایک بہادر اور جرات مند بیٹے کے والدین ہیں جو شاید دنیا کے لیے تو ایک مردہ شخص ہوگا لیکن اس نے اپنے میدان میں خوب نام کمایا اور اس کا نام ایک بہادر اور مثالی سپاہی کےنام سے یاد رکھا جائے گا۔ میں نے آپ کے ساتھ کم وقت گزارا ہے۔میں پچھلے سات سال سے آپ لوگوں سے دور ہوں۔ مجھے خوشی اور اطمینان ہے کہ یہ طویل دوری آپ کو مجھے بھولنے میں مزید مدد دے گی، لیکن اگر ایسا نہ ہوسکے تو صرف یہ سمجھیں کہ میں اپنے کام پر ہوں۔

میرے پاس آپ لوگوں کے لیے مزید تسلی بخش الفاظ نہیں ہیں۔ امی مجھے بہت افسوس ہے کہ میں آپ کے لیے لڑکی نہیں لا سکا، تاکہ آپ ساس بن کر اس سے لڑ سکیں….خیر میں صرف مذاق کر رہا ہوں۔ مجھے اس بات کا واقعی رنج ہے کہ اِن دنوں آپ میرے لیے کسی خوبصورت لڑکی کی تلاش میں تھی۔ مجھے لگتا ہے کہ تمام لڑکیاں خوش قسمت ہیں۔ کیونکہ وہ اب محفوظ ہیں۔ آپ کو ایک بہت اچھا بیٹا ملا تھا کیونکہ اس نے اپنی پوری زندگی میں کوئی برا کام نہیں کیا تھا۔

خیال رہے پاک فوج کے بہادر سپاہی کیپٹن جنید کو سال 2009 دس اور گیارہ مئی کی درمیانی رات کو شہید کر دیا گیا تھا جو ان کی سالگرہ سے اگلا روز تھا۔

کیپٹن جنید خان شہید جنہوں نے بہادری، جرأت، فضل اور استقامت کو نئے معنی بخشے، وہ مسٹر اینڈ مسز ایاز خان کے اکلوتے بیٹے اور چار بہوں کے بھائی تھے۔جنید خان ایاز 09 مئی 1983 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے تھے۔ اس نے اپنی تعلیم کے ابتدائی سال انقرہ، ترکی میں گزارے اور وہاں سے انہوں نے اپنی ثانوی تعلیم حاصل کی تھی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts