والد کے انتقال کے بعد والدہ اور چھوٹے بہن بھائیوں کی کفالت کی ذمہ داری اٹھانے والا کراچی کا 10 سالہ بچہ زوہیب عزم و ہمت کی روشن مثال بن گیا۔
10 سالہ زوہیب والد کے انتقال کے بعد اپنی والدہ کے ہاتھ کے بنائے لذیز کھانے صرف 50 سے 100 روپے میں فروخت کرکے گھر کا چولہا جلانے میں مدد کرتا ہے۔
تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑا زوہیب کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 1 کیفے پیالہ ہوٹل سبحان بیکری والی گلی میں گھر کے باہر کھانا فروخت کرتا ہے۔شہریوں نے اس بچے کے عزم و حوصلے کو سراہتے ہوئے معاشرے کیلئے ایک بہترین مثال قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت مہنگائی اور بیروزگاری کی شرح بڑھتی جارہی ہےاور ملک میں گداگری کا پیشہ بھی فروغ پارہا ہے، ملک کے ہر شہر میں مافیا نے سڑکوں، ٹریفک سگنلز اور عوامی مقامات پر پیشہ ور بھکاری چھوڑ رکھے ہیں جس کی وجہ سے حقیقی مستحقین اپنے حق سے محروم رہ جاتے ہیں۔
کراچی کا 10 سالہ زوہیب کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بعد چھوٹی سے عمر میں محنت کرکے معاشرے کو پیغام دے رہا ہے کہ اگر نیک نیتی سے کوشش کی جائے تو خدا بھی ضرور مدد کرتا ہے۔