یہ سانسیں اللہ پاک کی کی دی ہوئی امانت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم آپ کو ان لوگوں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جو اللہ کی بارگاہ میں بہت مقبول ہیں۔
کیونکہ ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی افراد کا نماز کے دوران اور کئی لوگوں کا نعت پڑھتے یا پھر دین کی تبلیغ کرتے ہوئے انتقال ہو گیا۔
دوران نماز امام صاحب کا انتقال:
اس ویڈیو میں آپ واضح دیکھ سکتے ہیں کہ امام صاحب نماز پڑھا رہے ہیں اور کچھ ہی دیر میں وہ اپنا ایک ہاتھ سینے پر رکھ لیتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شاید انہیں دل میں درد ہو رہا ہے۔ لیکن وہ نماز پڑھانا نہیں چھوڑتے اور پھر جب رکوع میں جاتے ہیں تو ایک دم سے نیچے گر جاتے ہیں۔
اس موقعے پر پہلی صف میں موجود شخص آگے بڑھ کر نمازمکمل کرواتا ہے جس کے بعد سب امام صاحب کو اٹھانے میں لگ جاتے ہیں مگر تب تک ان کی روح جسم سے پرواز کر گئی ہوتی ہے۔ یہ واقعہ 1 سال پہلے کا ہے۔
نوجوان نعت خواں کا انتقال :
ہر مسلمان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ آخری وقت میں اس کے لب پر اللہ کا نام ہو۔ یہی کچھ اس خوش نصیب نوجوان فرحان علی چشتی کے ساتھ ہوا جب وہ میلاد کی ایک محفل میں نعت رسول مقبول ﷺ پیش کر رہے تھے تو۔
سب سے پہلے انہوں نے اپنے انداز میں صلٰوۃ و سلام پڑھا پھر 1 منٹ 30 سیکنڈ تک بالکل ٹھیک نعت پڑھتے رہے لیکن فرحان کی طبعت اچانک خراب ہونے لگی تو پہلے انہوں نے اپنے سر پر ہاتھ رکھا، پھراچانک سے گر گئے، وہاں موجود لوگوں نے انہیں سنبھالا۔
اس موقعے پر بھی کلام رسول پاکﷺ پڑھنا نہیں روکا گیا اور ایک شخص نے آگے بڑھ کر کلام پڑھنا شروع کر دیا۔ یہاں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ ایک لمحے کیلئے تو یہ سوچا جانے لگا کہ انکی طبعیت خراب ہو گئی ہے لیکن کچھ وقت بعد ہی حقیقت کا پتا چل گیا کہ ان کی روح پرواز کر گئی ہے۔
یہ واقعہ 2016 کا ہے اور ان کے جنازے پر بھی لاکھوں لوگوں نے شرکت کی تھی۔
بیان کے دوران انتقال:
قاری عبدالمتین جن کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہوئی، ہوا کچھ یوں کہ یہ ایک جگہ بیان دے رہے تھے۔ کافی دیر تک بیان کرنے کے بعد ان کی طبعیت خراب ہو گئی اور یہ گرنے لگے مگر انہیں قریب ہی موجود ایک شخص نے سنبھال لیا، پانی پلایا مگر ان سے پانی نہیں پیا گیا۔
بعد ازاں انہیں اسپتال لے جایا گیا اور پھر سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں سے اندازہ ہوا کہ اب یہ اس دنیا میں نہیں رہے۔
بزرگ کا نماز میں انتقال:
یہ ایمان افروز واقعہ 6 سال پہلے کا ہے۔ جب ایک بزرگ نماز کیلئے مسجد میں تشریف لاتے ہیں تو کچھ ہی دیر میں ان کی طبعیت خواب ہو جاتی ہے اور وہ گر جاتے ہیں۔
پیچھے سے مزید نمازیوں نےانہیں صف سے اٹھا کر پیچھے بٹھا دیا اور پھر ان کا جنازہ بھی مسجد سے ہی اٹھا۔
تہجد کی نماز میں روح نکل جانا:
اس شخص کا نام محمد اسماعیل بتایا جا رہا ہےجوکہ بھارت کے شہر ممبئی کا رہائشی ہے۔ تہجد کی نمازپڑھنے کیلئے علاقے کی قریبی مسجد میں داخل ہوتا ہے اور مسجد کی لائٹس وغیرہ چلا کر وقت دیکھ کر نماز شروع کر دیتا ہے۔
نماز ختم ہوتے ہی یہ سجدے کی حالت میں چلے جاتے ہیں اور ان کی روح پرواز کر جاتی ہے۔