امریکی ریاست مشیگن کے دور دراز جنگلات میں گم ہونے والا آٹھ سالہ لڑکا دو دن تک برف کھا کر اور پناہ کے لیے ایک درخت کے نیچے چھپ کر زندہ رہا۔

امریکی ریاست مشیگن کے دور دراز جنگلات میں گم ہونے والے آٹھ سالہ لڑکے نے زندہ رہنے کے لیے دو دن تک برف کھائی اور پناہ کے لیے ایک درختکے نیچے چھپا رہا۔
نانتے نیمی سنیچر کو اس وقت لاپتہ ہو گیا جب وہ پورکیپائن ماؤنٹینز سٹیٹ پارک میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ کیمپنگ کر رہا تھا۔
وہ لکڑیاں جمع کرنے کے لیے چلتےچلتے راستہ بھول گیا تھا۔ اسے ڈھونڈنے کی کوششوں میں 150 افراد نے حصہ لیا۔
پیر کو وہ اپنے کیمپ سے تقریباً دو میل کے فاصلے پر درخت کے نیچے ’اچھی حالت‘ میں ملا۔
مشیگن سٹیٹ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس بہادر لڑکے نے ایک درخت کے نیچے پناہ لے رکھی تھی اور وہ بلاخر وہیں سے ملا۔‘
لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ اس نے ’جسم میں پانی کی کمی پورا کرنے کے لیے صاف برف کھائی۔‘
یہ بھی پڑھیے
تھائی لینڈ: غار میں پھنسے بچے باہر کیسے نکلیں گے؟
’مجھے 32 سال لگے لیکن میں نے اپنے اغوا ہونے والے بیٹے کو ڈھونڈ نکالا‘
ملائیشیا کے جنگل میں برطانوی لڑکی کی گمشدگی کا راز جو اب تک حل نہ ہو سکا

سنیچر کو اس کی گمشدگی کا اعلان ہونے کے بعد اس کی والدہ نے لوگوں کی حمایت پر شکریہ ادا کیا لیکن سب سے درخواست کی کہ ’براہ کرم اس جگہ سے دور رہیں کیونکہ اس طرح اسے تلاش کرنا مشکل ہو جائے گا۔‘
ریاستی پولیس نے بتایا ہےکہ یہ پہاڑی علاقہ آبادی سے بہت دور ہے جس میں سال کے اس موسم میں بہت سا پانی کھڑا ہوتا ہے اور برفباری کے باعث کئی سڑکیں گزرنے کے قابل نہیں ہیں۔
پولیس کی ٹیم نے پارک میں تقریباً 40 مربع میل (100 مربع کلومیٹر) کے علاقے پر توجہ مرکوز کی اور بالآخر لڑکے کو تلاش کر لیا۔
پولیس کے مطابق نانتے نیمی اب اپنے خاندان کے ساتھ ہے۔