ایشیا کپ: میزبانی کے ’ہائبرڈ ماڈل‘ نے امیدوں نے کیسے پانی پھیرا؟

’ہائبرڈ ماڈل‘ کے تحت منعقد کیا گیا ایشیا کپ بارش کی نذر ہو رہا ہے۔ کینڈی میں ایشیا کپ کے میچز بارش سے متاثر ہونے کے بعد اب کولمبو میں بھی میچز کے دنوں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ یعنی پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایک اور میچز بارش سے متاثر ہوسکتا ہے۔ اسی لیے کولمبو کے وینیو کو تبدیل کرنے پر غور ہو رہا ہے۔
پاکستان، انڈیا، میچ، پالیکیلے، بارش
Getty Images

سری لنکا میں اب تک ایشیا کپ کے تقریباً تمام میچز بارش سے متاثر ہوئے ہیں اور اس معاملے نے انڈین کرکٹ ٹیم کے کوچ راہول دراوڈ اور چیف سلیکٹر اجیت اگرکر کو اچانک 17 سال قبل سری لنکا کے اسی طرح کے ایک دورے کی یاد دلائی ہے۔

یہ اُس وقت کی بات ہے کہ جب کرکٹ کی تاریخ میں تین ٹیموں کے درمیان ایک بڑی سیریز دو ہفتوں کے دوران صرف 22 گیندوں پر ختم ہو گئی تھی۔

یہ کوئی خوشگوار تجربہ نہیں تھا۔ انڈین ٹیم موجودہ کوچ دراوڈ کی کپتانی میں اگست 2006 کے مہینے میں ایک ٹرائی سیریز کھیلنے سری لنکا آئی تھی۔

اس سریز کی تیسری ٹیم جنوبی افریقہ تھی۔ سنہ 2006 کے اس دورے میں 14 اگست سے 29 اگست تک کولمبو میں یکے بعد دیگرے سات ایک روزہ میچ بارش کے باعث منسوخ ہوئے جو کہ ایک عالمی ریکارڈ تھا۔

اس کے بعد کولمبو میں بم دھماکہ ہوا اور افریقی ٹیم جلدی جلدی اپنا ’بوریا بستر‘ باندھ کر واپس چلی گئی۔ سری لنکا کی ٹیم شدید مشکلات میں نظر آ رہی تھی کیونکہ انھیں اس صورتحال کے باعث بہت زیادہ مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا تھا۔

تب انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے کہا کہ مایوس ہونے کی کوئی بات نہیں، ہم تین میچوں کی ون ڈے سیریز کھیلتے ہیں۔ لیکن بارشیں تھیں جو تھمنے کا نام نہیں لے رہی تھیں۔ ایک میچ میں صرف 22 گیندیں کرائی گئیں اور بارشوں کے باعث آخر کار پوری سیریز منسوخ کر دی گئی۔

اس سال ’ہائبرڈ ماڈل‘ کے تحت منعقد کیا گیا ایشیا کپ 2023 بھی کچھ ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہے۔ کینڈی میں ایشیا کپ کے میچز بارش کی نذر ہونے کے بعد اب کولمبو میں بھی میچز کے دنوں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ یعنی پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایک اور میچز بارش سے متاثر ہو سکتا ہے۔

اسی لیے کولمبو کے وینیو کو تبدیل کرنے پر غور ہو رہا ہے اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق کولمبو کے میچز ہمبنٹوٹا منتقل کرنے پر اتفاق ہوا ہے جس حوالے سے جلد ایشیئن کرکٹ کونسل کی جانب سے اعلان متوقع ہے۔

پاکستان، انڈیا، میچ، پالیکیلے، بارش
Getty Images

ایشیا کپ بارش سے کیوں متاثر ہو رہا ہے

سنیچر کو انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ 2023 کے انتہائی اہم میچ میں صرف ایک اننگز مکمل ہو سکی تھی اور پاکستان کی ٹیم ایک گیند بھی نہ کھیل سکی تھی۔

سری لنکا اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کی میزبانی کے اس ’ہائبرڈ ماڈل‘ کے دوران دوسرا میچ کینڈی سے آدھے گھنٹے کی دوری پر واقع پالیکیلے سٹیڈیم میں بوندا باندی کے باوجود مکمل ہوا۔

انڈیا اور نیپال کا میچ بھی بارش سے متاثر ہوا۔ مگر اب سپر فور مرحلے کے دوران کولمبو میں ہونے والے میچز بھی بارش کی نذر ہو سکتے ہیں۔

ستمبر کے پہلے اور دوسرے ہفتے میں کولمبو میں بارش کے بہت کم امکانات تھے، اس لیے یہ شہر ایشیا کپ کے بڑے میچز کی میزبانی کے لیے چُنا گیا تھا۔

سال 2015 سے کھیترامہ گراؤنڈ میں پانچ ٹی ٹوئنٹی اور چار ون ڈے میچز کا انعقاد کیا گیا جس میں صرف دو میچ بارش کی وجہ سے روکے گئے جبکہ تمام میچز مکمل ہوئے۔

ایشیئن کرکٹ کونسل کے سربراہ اور بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے شاید اسی بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے سپر 4 میچوں کی تنظیم کولمبو کو دی تھی۔

وہاں کی سہولیات بھی اچھی ہیں اور تماشائی بھی بڑی تعداد میں آ سکتے ہیں۔

لیکن اب کولمبو کے کچھ حصوں میں موسلا دھار بارش ہو رہی ہے جبکہ آنے والے ہفتے میں یہ خدشہ موجود ہے کہ وہاں میچز بارش کی وجہ سے متاثر ہوں۔

پاکستان، انڈیا، میچ، پالیکیلے، بارش
Getty Images

سری لنکا میں کولمبو کے متبادل شہروں پر غور

ایسے میں ایشیئن کرکٹ کونسل کے باقاعدہ اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں اور متبادل شہروں کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں۔ پی سی بی کے ذرائع کے مطابق کولمبو کے میچز ہمبنٹوٹا منتقل کرنے پر اتفاق ہوا ہے جس پر ایشیئن کرکٹ کونسل کا بیان متوقع ہے۔

اس سے قبل سب سے پہلا نام دمبولا کا تھا جسے قدرے خشک شہر سمجھا جاتا ہے۔ ایشیا کپ شروع ہونے سے قبل بھی سری لنکن حکام نے اس شہر کا نام تجویز کیا تھا۔

لیکن یہ خیال کیا جاتا ہے کہ انڈیا سمیت دو ٹیمیں دمبولا میں میچ کھیلنے کے لیے تیار نہیں تھیں کیونکہ نہ صرف وہاں کرکٹ کے انفراسٹرکچر کی کمی ہے بلکہ ہوٹل بھیبین الاقوامی ٹیم کی میزبانی کے لیے معیاری نہیں۔

ایسے میں اگر باقی میچز مجبوری میں دمبولا میں کرائے جاتے ہیں تو کچھ حلقوں کو تنقید کا موقع مل سکتا ہے۔

ہمبنٹوٹا سٹیڈیم بھی ایک اور آپشن کے طور پر زیرِ بحث ہے۔ یہ گراؤنڈ جنگل کے بیچ میں ہے اور یہاں بھی ٹیموں کو ہوٹلوں میں ٹھہرانے کے حوالے سے مسئلہ موجود ہے۔

اگر اتنا بڑا ٹورنامنٹ اس شہر میں جاتا ہے تو میڈیا کے اجتماع کو نشریات سے لے کر پوری دنیا تک کیسے منظم کیا جائے، یہ ایک بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔

ٹورنامنٹ کے انعقاد سے قبل انڈیا نے واضح کر دیا تھا کہ وہ کسی بھی قیمت پر پاکستان کا دورہ نہیں کر سکتے۔

پاکستان، انڈیا، میچ، پالیکیلے، بارش
Getty Images

پاکستان نے مسلسل بی سی سی ای پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی اور یہ دھمکی بھی دی کہ اگر ٹیم انڈیا ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں آئی تو وہ ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے انڈیا نہیں آئیں گے۔

لیکن ایسا نہیں ہوا اور انڈین ٹیم پاکستان کے بجائے سری لنکا میں میچ کھیل رہی ہے۔

https://twitter.com/najamsethi/status/1698017998756622397

پی سی بی کے سابق سربراہ نجم سیٹھی نے سوشل میڈیا پر اس صورتحال کو پریشان کن کہا ہے۔ انھوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ بطور چیئرمین پی سی بی انھوں نے اے سی سی سے اپیل کی تھی کہ میچز متحدہ عرب امارات میں کرائے جائیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

نجم سیٹھی نے اسے کھیلوں میں سیاست سے تشبیہ دی اور کہا کہ اس معاملے پر معافی نہیں دی جا سکتی۔

پاکستانی ٹیم کے لیے بھی یہ شیڈول کسی درد سر سے کم نہیں۔

بابر کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم نے اپنا پہلا میچ نیپال کے خلاف ملتان میں کھیلا، پھر انڈیا کے خلاف میچ کے لیے کینڈی جانا پڑا اور اب تیسرا میچ 6 ستمبر کو لاہور میں ہے، جس کے بعد اسے دوبارہ سری لنکا جانا پڑے گا۔

10 ستمبر کو کولمبو میں پاکستان اور انڈیا کے میچ میں دوبارہ بارش کا امکان ہے۔ تو ایسے میں پاکستانی شائقین کیوں نہ اس بات کا ذکر کریں کہ میچز لاہور وغیرہ میں منعقد کیے جا سکتے تھے کیونکہ لاہور سمیت دیگر شہروں میں اس دوران بارش کا نام و نشان ہی نہیں۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US