شاپنگ مال میں پاکستانی جھنڈا لگانے کا معاملہ، بی جے پی کارکن گرفتار

image
انڈیا کی ریاست کرناٹک کے لُولُو مال میں پاکستانی جھنڈے کو انڈین جھنڈے سے اوپر لگانے کی جعلی خبر شیئر کرنے کے معاملے پر پولیس نے بی جے پی رہنما شکنتھلا کو گرفتار کر لیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق کرناٹک پولیس نے بی جی پی کے کارکن شکنتھلا کو کُوچی کے لُولُو مال کی مبینہ جعلی تصویر شیئر کرنے پر گرفتار کر لیا۔شاپنگ مال میں یہ جھنڈے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کی گہما گہمی میں لگائے گئے تھے۔

شکنتھلا نے لُولُو مال کی ایڈیٹ تصویر شیئر کی تھی جس میں انہوں نے مبینہ طور پر الزام لگایا تھا کہ مال میں انڈیا جھنڈا چھوٹے اور پاکستانی جھنڈا بڑے سائز میں لگایا گیا ہے۔

اس معاملے کے بعد بی جے پی کے کارکن شکنتھلا نے کرناٹک کے ڈپٹی وزیراعلٰی شیوا کمار کو ٹیگ کر کے کہا کہ یہ تصویر بینگلور کے لُولُو مال کی ہے جبکہ اصل میں یہ تصویر کوچی کے لُولُو مال کی تھی اور اسے ایڈیٹ کیا گیا تھا۔

اس جعلی تصویر کے وائرل ہونے اور پھر سوشل میڈیا پر شور مچنے کے بعد لُولُو مال کی مارکیٹنگ مینیجر کو استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا۔

مال میں پاکستانی جھنڈے کو بڑے سائز میں لگانے کی فوٹو سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں شیئر کی گئی، تاہم جب فیکٹ چیک کیا گیا تو پتا چلا یہ تمام جھنڈوں کا سائز ایک ہی تھا جبکہ وہ فوٹو ایسے زاویے سے لی گئی تھی جس میں پاکستانی جھنڈا بڑے سائز میں نظر آرہا تھا۔

A lot of right wing influencers like @pradip103 @pratheesh_Hind have shared this image from Lulu Mall, Kochi, Kerala where a Pakistani flag looks* like it is placed higher than Indian Flag and it looks* bigger in size too. But this isn't the case. All the flags were of same size… pic.twitter.com/YEmrGhgph0

— Mohammed Zubair (@zoo_bear) October 10, 2023

اس واقعے کے بعد لُولُو مال کی مینیجر اتھیرا نمپیاتھری نے لنکڈاِن پر اپنی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ ’اُن کی ملازمت اس جھوٹی تصویر کے باعث ختم ہوگئی ہے۔‘

انہوں نے لِنکڈاِن پر بتایا تھا کہ اُن کی ملازمت ’بے بنیاد جھوٹے اور سوشل میڈیا کے جارحانہ رویے‘ کے باعث چلی گئی، تاہم جمعے کو انہوں نے دوبارہ پوسٹ کی کہ اس تصویر کے جعلی ہونے کے باعث اُن کی ملازمت دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts