پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں مصنوعی بارش کا تجربہ کیا گیا ہے۔سنیچر کو لاہور میں نگراں وزیراعلٰی پنجاب محسن نقوی نے اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’گذشتہ 15 دنوں سے مصنوعی بارش کے لیے کوشش کر رہے تھے، آج پاکستان میں پہلی مصنوعی بارش ہو چکی ہے۔‘’لاہور کے 10 سے 15 کلومیٹر کے علاقے میں یہ منصوبہ آزمایا گیا۔ 10 علاقوں میں ہلکی پھلکی بارش ہوئی۔ پہلے مشن میں صبح کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے 48 فائر کیے گئے۔‘انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے شکرگزار ہے کہ ان کی پوری ٹیم گذشتہ 15 روز سے مصنوعی بارش برسانے کے لیے پاکستان میں بیٹھی ہے۔ یو اے ای کے صدر کا تعاون کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔نگراں وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ مصنوعی بارش برسانے کا مشن متحدہ عرب امارات کی طرف سے تحفہ ہے۔ حکومت پنجاب نے متحدہ عرب امارات کی مکمل تکنیکی معاونت کی ہے۔’متحدہ عرب امارات کی ٹیم اور جہاز کئی دنوں سے یہی مقیم ہیں۔ پنجاب حکومت کی طرف سے متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘ Celebrating a groundbreaking moment in Lahore – the first-ever artificial rainfall to combat SMOG! Heartfelt thanks to the UAE government for their support, making our environment a priority without straining the Provincial exchequer. #ArtificialRain#EnvironmentalInitiative…
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) December 16, 2023
محسن نقوی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، وفاقی حکومت اور پنجاب کے اداروں نے مصنوعی بارش کے حوالے سے اپنا کردار احسن طریقے سے سرانجام دیا ہے۔نگراں وزیراعلٰی نے مصنوعی بارش پر 35 کروڑ روپے کے اخراجات کی بات کو سراسر غلط بیانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس پر ہمارا ایک روپیہ بھی نہیں لگا۔ سوائے پانی کے چھڑکاؤ کے حکومت پنجاب نے کوئی خرچہ نہیں کیا۔‘’لوگوں کی زندگیاں بچانا اہم ہے، پیسہ بچانا نہیں۔ شہریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے جتنا بھی پیسہ لگانا پڑا لگائیں گے۔‘